سوشل میڈیا پر تنقید کو جرم قرار دینے کیلیے قانون لانے کی تیاری

اسلام آباد: سوشل میڈیا پر کسی کی عزت اچھالنا قابلِ تعزیر جرم قرار ہوگا، قانون منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے سپرد کر دیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں، پہلے قانون میں پارلیمنٹیرینز کو الیکشن مہم میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ دوسرے قانون میں سوشل میڈیا پر عزت اچھالنا قابلِ تعزیر جرم قرار دے دیا گیا، عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ فیصلہ 6 ماہ میں کیا جائے۔
وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کیلئے بھیجےگئےہیں،پہلےقانون کےتحت پارلیمنٹیرینز کوالیکشن کمپین میں حصہ لینےکی اجازت دی گئ ہے جبکہ دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پرلوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیرجرم قرار دے دیا گیا ہے،عدالتوں کوپابند کیا گیا ہے کہ فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 19, 2022
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ قانون میں بڑی تبدیلی کر ڈالی ہے۔
وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کے ذریعے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ قانون میں بڑی تبدیلی کردی ہے جس کے تحت وزرا اور پارلیمنٹیرینز اب انتخابی مہم چلا سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات تھے تاہم وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کی منظوری دے کر سیاست دانوں کو بڑا ریلیف دیا ہے۔
آرڈیننس کو قانون بنانے کے لیے سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پر ڈیرہ اسماعیل خان کے سٹی میئر کے امیدوار کو 5 سال کے لئے نااہل قرار دیا گیا تھا، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈا پور کو ڈیرہ اسماعیل خان کے سٹی میئر کے الیکشن لڑنا کا اہل قرار دیا تھا۔