اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینک میں خاتون کو ہراساں کرنے والے شخص کی سروس بحالی کی اپیل مسترد کردی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق ہراسیت میں ملوث بینک مینیجر نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر صدر پاکستان سے سروس بحالی کی درخواست کی تھی۔
متاثرہ خاتون نے بینک انتظامیہ کو مینیجر نعیم اقبال کی جانب سے ہراساں کرنے اور دوران ڈیوٹی غیر اخلاقی حرکات سے آگاہ کیا تھا، جس کے بعد بینک نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔
تحقیقاتی کمیٹی نے بینک میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کے بعد نعیم کو ثبوت دکھائے اور جرم سے متعلق پوچھا تو اُس نے اعتراف کیا تھا۔
مزید پڑھیں: خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات روکنا صرف حکومت کا کام نہیں، صدر مملکت
بینک منیجر پر عائد ہراسانی الزام سچ ثابت ہونے پر اُسے نوکری سے فوری طور پر برطرف کر کے تمام بینکس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ دوبارہ اسے ملازمت کا موقع فراہم نہ کریں۔
واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد متعلقہ حکام نے نوٹس لے کر مقام کا سراغ لگایا اور پھر پولیس نے بینک مینیجر کو گرفتار کیا تھا۔ تفتیشی افسر نے متاثرہ لڑکی کا بیان بھی قلم بند کیا تھا، جسے چالان کا حصہ بنایا گیا ہے البتہ اُس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔