ہفتہ, مارچ 15, 2025
اشتہار

کرپشن الزامات پر ایک ایشیائی ملک کے صدر مستعفی

اشتہار

حیرت انگیز

ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک نے کرپشن کیسز میں اپنے خلاف مبینہ کارروائی یا گرفتاری اور عوام کے شدید دباؤ کے پر استعفیٰ دیدیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی ایشیا کے ملک ویتنام میں کرپشن کے الزامات پر نائب وزرائے اعظم کے بعد اب سربراہ مملکت نے بھی گھٹنے ٹیک دیے ہیں اور صدر نگوین شو آن فوک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ویتنام میں کرپشن کے خلاف مہم جاری ہیں جس کو کمیونسٹ پارٹی اور عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور اس کے نتجے میں ملک کے کئی کلیدی عہدوں پر تعینات افراد کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ اس مہم کے دوران گزشتہ دنوں نائب وزرائے اعظم کو برطرف کر دیا گیا تھا۔

نگوین شو آن فوک جو گزشتہ سال 2021 میں ویتنام کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ ایک سال بھی اپنے عہدے پر براجمان نہ رہ سکے اور کرپشن کے خلاف اٹھتی آوازوں کے شور میں ان کا استعفیٰ سامنے آگیا۔

کمیونسٹ پارٹی نگوین شوآن کو بطور وزیر اعظم 2016 سے 2021 کے دوران اپنے ماتحت سینئر وزرا کی کرپشن کا ذمے دار بھی ٹھہرایا تھا جس کے بعد ان کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا تھا۔

انہوں نے عوام کے شدید دباؤ کے بعد اپنے خلاف مبینہ کارروائی یا گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویتنامی صدر کو کرپشن الزامات میں برطرف کرکے گرفتار کیے جانے کا امکان تھا تاہم اس انتہائی اقدام سے قبل ہی انہوں نے ازخود استعفیٰ دے دیا اور اس کی وجہ ذاتی مصروفیات بتائی ہیں۔

واضح رہے کہ شوآن سے پہلے بھی سابق صدر اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تھے اور انہوں نے اپنے استعفے کی وجہ خرابی صحت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی خراب صحت کے باعث مزید ذمے داریاں نہیں سنبھال سکتے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں