تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

مغربی روس کے شہر کا محاصرہ اعلان جنگ کے مترادف ہے، صدر بیلا روس

بیلا روس کے صدر نے لیتھوانیا کی جانب سے کیلیننگراڈ کے محاصرے کو اعلان جنگ کے مترداف قرار دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیلا روس کے صدر الیکزینڈر لوکاشنکوف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لتھوانیا کی جانب سے مغربی روس کے شہر کیلیننگراڈ کا محاصرہ جاری رہنا سرکاری غیر اعلانیہ جنگ کے مترادف ہے۔

انہوں نے امریکہ اور نیٹو کے طیاروں کی پروازوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی ترسیل کے لیے کی جانے والی یہ نقل و حرکت ہمارے لیے انتہائی پریشان کن ہے۔

دوسری جانب روس کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نیکولائی پیٹروشف نے لتھیوانیا کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو کیلیننگراڈ کے محاصرے کا بہت جلد جواب دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جواب اتنا شدید ہوگا کہ لتھوانیا کے عوام اسے پوری طرح محسوس کریں گے۔

کیلیننگراڈ بالٹک ریجن میں لتھوانیا اور پولینڈ کے درمیان واقع شہر ہے، روس اس علاقے میں اسکندر میزائل سسٹم نصب کرنے کا اردہ رکھتا ہے تاکہ امریکہ اور نیٹو کے میزائلوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔

گزشتہ منگل کو لتھوانیا نے روس کے خلاف یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کو بہانہ بناکر، کیلیننگراڈ کے لیے ہر قسم کے ریل اور روڈ ٹرانزٹ روکنے کا اعلان کیا تھا۔

جس کی وجہ سے یہ علاقہ زمینی طور پر محصور ہوگیا ہے اور روس کو صرف سمندر اور فضا سے دسترسی حاصل ہے، لتھوانیا کے اس اقدام پر روس نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب سے روسی صدر نے بیلاروس کو اسکندر میزائل سسٹم دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ سن پیٹرزبرگ میں اپنے بیلاروسی ہم منصب الیکزینڈر لوکاشنکوف کے ساتھ ایک ٹیلی وائز نشست سے خطاب کرتے ہوئے، ولادمیر پوتین کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ کے دوران اسکندر میزائل سسٹم کی سپلائی مکمل ہوجائے گی۔

بیلاورس کے صدر لوکاشنکوف نے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہمسایہ ملکوں لتھوانیا اور پولینڈ کی جارحانہ پالیسی کو تشویشناک قرار دیا۔ انہوں نے روسی صدر سے اپیل کی کہ وہ نیٹو کے مقابلے میں بیلاروس کی مدد کریں اور ہماری فضائیہ کے طیاروں کو ایٹم بموں سے لیس کیا جائے۔

صدر پوتین کا کہنا تھا کہ فوری طور پر نیٹو اور اس کے اتحادیوں کے خلاف جوابی اقدامات کی ضرورت محسوس نہیں کی جا رہی تاہم بیلاروس کی فضائیہ کو سوخو پچیس طیاروں سے لیس کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

روسی صدر نے یقین دہانی کرائی کہ اسکندر ایم گائیڈڈ میزائل سسٹم کے علاوہ، بیلاروس کو ایس ایس چھبیس میزائل سسٹم بھی فراہم کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -