تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

انسانی سماعت قدرت کی ایسی نعمت ہے جو ایک بار چھن جائے تو کسی صورت واپس نہیں آسکتی۔ سماعت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک شے بے ہنگم شور ہے جو بڑے شہروں میں معمول کی بات بن چکا ہے۔

پرامید بات یہ ہے کہ سماعت کے خراب ہونے سے قبل اس کی حفاظت کی جاتی ہے اور مکمل یا جزوی طور پر بہرا ہونے سے بچا جاسکتا ہے۔

سماعت کیسے خراب ہوسکتی ہے؟

انسانی کان کے اندر بالوں کی شکل کے ننھے ننھے خلیات موجود ہوتے ہیں جو دماغ کو آوازوں کو پہچاننے اور آپ کو سننے میں مدد دیتے ہیں۔ پیدائش کے وقت ایک عام انسان کے کانوں میں 16 ہزار خلیات موجود ہوتے ہیں۔

عمر میں اضافے کے ساتھ اگر ان خلیات کا 30 سے 50 فیصد حصہ ناکارہ ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی سماعت خراب ہوچکی ہے۔

طویل عرصے تک بہت زیادہ پر شور مقامات پر وقت گزارنا آہستہ آہستہ سماعت کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جب تک آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ کی سماعت کھو رہی ہے، اس وقت تک بہت سے خلیات تباہ ہوچکے ہوتے ہیں جنہیں کسی صورت بحال نہیں کیا جاسکتا۔

hearing-2

یاد رہے کہ کسی آواز کی پیمائش کرنے کی اکائی ڈیسی بل ہے۔ معمول کی گفتگو 60 ڈیسی بل پر مشتمل ہوتی ہے۔ سرگوشی 30 ڈیسی بل جبکہ موٹر سائیکل کا انجن 95 ڈیسی بل آواز پیدا کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ 120 ڈیسی بل سے زائد کی آواز صرف ایک لمحے کے لیے بھی سنیں تو فوری طور پر آپ کی سماعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: شور شرابہ کے نقصانات

اسی طرح اگر آپ نے چند گھنٹے کسی نہایت ہی پرشور مقام پر گزارے ہیں، جیسے تیز موسیقی والی محفل میں، یا ہجوم سے بھرے کھیل کے میدان میں، تو عارضی طور پر آپ کی سماعت پر فرق پڑتا ہے جو چند گھنٹوں بعد معمول کے مطابق ہوجاتا ہے۔

لیکن اگر یہ کیفیت چند گھنٹوں سے زیادہ رہے تو آپ کو اپنی سماعت کے حوالے سے چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔

یاد رکھیں کہ اگر آپ کسی ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں آپ کو اپنی بات سمجھانے کے لیے بلند آواز سے گفتگو کرنی پڑ رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شور آپ کی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

سماعت کی حفاظت کیسے کی جائے؟

سماعت کی حفاظت کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ پر شور مقامات پر جانے سے گریز کیا جائے۔

لیکن اگر آپ کسی پرشور دفتر یا مقام پر کام کرتے ہیں تو کانوں کو ڈھانپنے والے آلات کا استعمال کریں۔

hearing-3

ایسے مقام پر دن میں کئی بار وقفہ لے کر چند منٹ کسی پرسکون جگہ پر گزاریں تاکہ شور کا اثر زائل ہوسکے۔

مزید پڑھیں: خاموشی کے فوائد

مستقل بنیادوں پر ہیڈ فون لگا کر بلند آواز میں گانے سننا بھی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

زور سے گفتگو کرنے سے گریز کریں اور آہستہ گفتگو کرنے کی عادت ڈالیں۔

Comments

- Advertisement -