تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ترکی : کمسن بچے کا ساتھی طالب علم سے بدلہ لینے کےلیے خطرناک اقدام

استنبول : پرائمری کلاس کے بچے نے بدلہ لینے کے لیے اپنے ساتھیوں کے پانی میں گوند ملا دیا، آلودہ پانی پینے کے باعث بچوں کو اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق فلم، ڈراموں اور کارٹون کے منفی اثرات کے باعث بچوں کے ذہنوں میں تشدد کا عنصر پروان چڑھ رہا ہےجس کے باعث معاشرے میں اکثر کمسن بچوں کی جانب انتہائی شدت پسندانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ ترکی کے شہر برسا میں پیش آیا جہاں برسا اسکول میں پرائمری کلاس کے ایک طالب علم نے بدلہ لینے کی غرض سے اپنے دیگر ساتھیوں کے پانی میں گوند ملا دیا۔

ترکی میں 9 سالہ بچے نے چھپکے سے کلاس میں جاکر دیگر طالب علموں کی بوتلوں میں گوند ملا دیا جب تمام بچے فزیکل ایجوکیشن کی کلاس میں مصروف تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے بدلہ لینے کیلئے انتہائی خطرناک قدم اٹھانے والے کمسن بچے کا نام ظاہر نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق جب دیگر طالب علم فزیکل ایجوکیشن کی کلاس میں شرکت کے بعد اپنی کلاس میں واپس لوٹے تو تھکاوٹ سے چور تھے اور تھکاوٹ ددور کرنے کے لیےطالب علموں نے بوتلوں کے ڈھکن کھولے اور آلودہ پانی پی لیا جس کے باعث ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔

متاثرہ بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ’ایک بچے نے ہمارے بچوں کے پانی میں گوند ملائی تھی جس کے بچوں کی طبعیت خراب ہوگئی، خوش قسمتی سے واقعے کی اطلاع ملتے ہی طبی امداد فراہم کرنے والا عملہ بروقت موقع پر پہنچ گیا اور انہیں اسپتال منتقل کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ استپال منتقل کرنے کے بعد بچوں کو فوری طبی امداد فراہم کردی گئی تھی جس کے باعث تمام بچوں کی حالت ٹھیک ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعے میں ملوث بچے کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچے مجھے تنگ کررہے تھے اس لیے میں نے انتقام لینے کےلیے ان کی پانی کی بوتلوں میں گوند میں شامل کردیا۔

برسا استپال کے ترجمان ڈاکٹر ایفریل کا کہنا تھا کہ تمام بچوں کی حالت خطرے سے باہر اور وہ اپنے اپنے گھر جاسکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ترک  اسکولوں میں لوگوں قانون کے مطابق پولیس اس کیس کی تفتیش میں شامل نہیں ہوسکتی کیوں کہ ملزم کی عمر کم ہے۔

خیال رہے کہ  ترکی میں جرم کی عمر 14 برس ہے۔

Comments

- Advertisement -