وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 2020 سے ابتک عالمی مارکیٹ میں تیل 166 فیصد مہنگا ہوا ہے وزیراعظم بڑھتی قیمتوں کےاثرات ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 2020سے ابتک عالمی مارکیٹ میں تیل 166فیصد مہنگا ہوا، حکومت سیلزٹیکس،لیوی کی مدمیں خسارہ برداشت کررہی ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی حکومت نے ایک سال میں اس ریلیف کا ایک تہائی حصہ بھی عوام کو نہیں دیا۔ اس وقت بھی وزیر اعظم میرے ساتھ مختلف آپشنز پہ غور کر رہے ہیں، کہ تنخواہوں میں حالیہ اضافے اور احساس راشنکی امداد کے باوجود کس طرح بڑھتی قیمتوں کے اثرات کو ختم کیا جائے۔
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) February 17, 2022
وزیرخزانہ نے بتایا کہ 2022 میں اب تک حکومت کو اوسطاً 70 ارب ماہانہ خسارہ ہوا جب کہ مجموعی سیلزٹیکس اور لیوی میں سال میں 840 ارب کانقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں کسی نےریلیف کاایک تہائی بھی عوام کو نہیں دیا اس وقت بھی وزیراعظم مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں وزیراعظم بڑھتی قیمتوں کےاثرات ختم کرنےکیلئےکوشاں ہیں۔