تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ننھے شہزادوں کے جانوروں کے بارے میں معصومانہ سوالات

لندن: برطانوی شاہی خاندان کے ننھے شہزادوں کی نئی ویڈیو نے عوام کا دل موہ لیا جو سر ڈیوڈ ایٹنبرو سے جانوروں کے بارے میں معصومانہ سوالات کر رہے ہیں۔

برطانیہ کے شاہی خاندان کے سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی ویڈیو میں ننھے شہزادوں اور سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے درمیان سوال و جواب کا سلسلہ جاری ہے۔

ویڈیو میں ولی عہد شہزادہ چارلس کے تینوں پوتے یعنی شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے بچوں کو دکھایا گیا ہے، جارج، شارلٹ اور لوئس سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے ساتھ معصومانہ گفتگو کر رہے ہیں۔

سر ایٹنبرو ماہر ماحولیات و جنگلی حیات ہیں اور طویل عرصے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ وابستہ رہے، بی بی سی کے پلیٹ فارم سے انہوں نے ماحول اور جنگلی حیات پر بے شمار ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلمیں اور پروگرام تخلیق کیے ہیں جس سے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بڑے پیمانے پر کام ہوا۔

جنگلی حیات کے بچاؤ کے لیے کی جانے والی ان کی کوششوں کو دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے، انہیں متعدد اعزازات، ایوارڈز اور ڈگریوں سے نوازا جاچکا ہے۔

ان کی گراں قدر خدمات کے صلے میں ملکہ برطانیہ نے انہیں نائٹ ہڈ یا سر کے خطاب سے بھی نوازا ہے، سر ایٹنبرو کو برطانیہ کا اثاثہ کہا جاتا ہے، انہی سر ایٹنبرو نے ننھے شہزادوں کے سوالات کے جواب دیے جسے سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہا ہے۔

شہزادہ جارج نے پوچھا کہ آپ کے خیال میں اب کون سا جانور جلد معدوم ہوجائے گا؟ ڈیوڈ ایٹنبرو نے کہا کہ امید ہے کہ اب کوئی جانور معدوم نہیں ہوگا کیونکہ جانور جب خطرے کا شکار ہوتے ہیں تو ہم ان کے لیے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

سر ایٹنبرو نے بتایا کہ 40 سال قبل انہوں نے افریقہ کے پہاڑی گوریلاز کے بارے میں فلم بنائی تھی، اس وقت وہ معدومی کے خطرے کا شکار تھے اور ان کی تعداد صرف 250 تھی۔

ان کی فلم کے بعد بہت سے لوگوں نے گوریلاز کی حفاظت کے لیے کام شروع کردیا اور مالی امددا بھی کی، آج ان گوریلاز کی تعداد ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ ’اگر آپ چاہیں تو جانوروں کو بچا سکتے ہیں‘۔

ننھی شارلٹ نے پوچھا کہ مجھے مکڑیاں بہت پسند ہیں، کیا آپ کو بھی مکڑیاں پسند ہے؟ جس پر سر ایٹنبرو نے کہا کہ مجھے مکڑیوں سے بہت محبت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مکڑیاں بہت اچھی ہوتی ہیں، پتہ نہیں کیوں لوگ ان سے خوفزدہ ہوتے ہیں، شاید ان کی 8 ٹانگوں کی وجہ سے، لیکن مکڑیاں بہت چالاک ہوتی ہیں، وہ جس طرح سے اپنا جالا بناتی ہیں وہ نہایت غیر معمولی کام ہے اور اس کے لیے نہایت مہارت و نفاست درکار ہے۔

سر ایٹنبرو نے ننھی شارلٹ کو مکڑی کا جالا بنتے وقت اس کا مشاہدہ کرنے کی بھی تاکید کی۔

سب سے چھوٹے لوئس نے سر ایٹنبرو سے پوچھا کہ انہیں کون سا جانور پسند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں بندر پسند ہیں، کیونکہ وہ بہت اچھلتے ہیں اور مزاحیہ ہیں، اور بالکل بھی نہیں کاٹتے۔

سر ایٹنبرو نے کہا کہ بندر گھر میں نہیں رکھے جاسکتے لہٰذا گھر میں رکھنے کے لیے انہیں بلی یا کتے میں سے کسی ایک کا مشکل انتخاب کرنا ہوگا، وہ کتا رکھنا پسند کریں گے۔

خیال رہے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے چند دن قبل ہی سر ایٹنبرو سے ملاقات کی تھی، شاہی خاندان تحفظ جنگلی حیات کے لیے نہ صرف ان کی خدمات کا معترف ہے بلکہ ملکہ برطانیہ سمیت تمام شاہی ارکان کسی نہ کسی طرح ان کے ساتھ کام کرتے رہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -