تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

میں چاہوں گا والد اور بھائی پھر سے میرے پاس ہوں: پرنس ہیری

لندن: برطانوی شہزادہ ہیری نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے والد اور بھائی کی اُن کی زندگی میں واپسی کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ٹی وی کے ہوسٹ ٹام بریڈلی کے ساتھ ایک آمنے سامنے انٹرویو کے ٹریلر میں پرنس ہیری نے کہا ہے ’’میں اپنے والد کی واپسی چاہوں گا، میں چاہوں گا کہ میرے بھائی پھر سے میرے پاس ہوں۔‘‘

یہ انٹرویو جلد آن ایئر کیا جائے گا جس میں شہزادہ ہیری نے اپنی یادداشتوں پر بات کی ہے۔

پرنس ہیری نے کہا ’’انھوں نے مفاہمت کے لیے قطعی طور پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی۔‘‘ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ شہزادے کا اشارہ کن کی طرف ہے۔

شہزادہ ہیری نے سی بی ایس کو انٹریو کے ٹریلر میں یہ بھی کہا کہ ’’انھیں دھوکا دیا گیا۔‘‘ ابھی ITV اور CBS نے صرف مختصر ٹریلر ریلیز کیے ہیں، یہ دونوں انٹرویوز 8 جنوری کو ریلیز ہوں گے، سی بی ایس کے صحافی اینڈرسن کوپر نے اس انٹرویو کو دھماکا خیز قرار دیا ہے، اس کے بعد 10 جنوری کو ان کی ’اسپیئر‘ کے عنوان سے یادداشتیں شائع ہوں گی۔

ان انٹرویوز کے حوالے سے بکنگھم پیلس نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

پرنس ہیری نے دعویٰ کیا کہ ’’مجھے دھوکا دیا گیا، مختلف بریفنگز کے ذریعے، میرے اور میری بیوی کے خلاف مختلف کہانیاں لیک کر کے اور پلانٹ کر کے، خاندان کا نعرہ ہے کہ ’کبھی شکایت نہ کریں، کبھی وضاحت نہ کریں‘ لیکن یہ بس ایک نعرہ ہی رہا۔‘‘

پرنس ہیری نے کہا بکنگھم پیلس کی جانب سے صحافیوں کو باقاعدہ طور پر بریف کیا جاتا تھا، اور وہ صحافی پھر اس پر کہانیاں لکھتے تھے، اور ان کہانیوں پر پھر بکنگھم پیلس کی جانب سے تبصرہ کیا جاتا تھا۔

پرنس ہیری نے کہا ’’جب ہمیں پچھلے چھ سالوں سے کہا جا رہا ہے کہ ’ہم آپ کی حفاظت کے لیے کوئی بیان نہیں دے سکتے‘ لیکن آپ خاندان کے دیگر افراد کے لیے ایسا کرتے ہیں، تو ایک موقع ایسا بن جاتا ہے جب خاموشی دھوکا ہو جاتی ہے۔‘‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ شاہی خاندان میں ایک کل وقتی فرد کے طور پر ان کی واپسی ممکن نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -