تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

پرنس ہیری نے نئے انکشافات کر دیے

لندن: شاہی خاندان سے دست بردار شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا ہے کہ والدہ کے انتقال کے بعد وہ شراب اور منشیات کی لت میں مبتلا ہو گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق دماغی صحت سے متعلق دستاویزی سیریز کے لیے پرنس ہیری نے اوپرا ونفرے کو انٹرویو میں بتایا کہ انھوں نے عمر کی 20 ویں دہائی کے آخر اور 30 ویں دہائی کے اوائل میں شاہی زندگی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے کثرت سے شراب نوشی کی، اور منشیات کا استعمال کیا، اس کے ساتھ ان پر بے چینی اور گھبراہٹ کے حملے ہوتے رہے۔

والدہ کے انتقال اور اپنی دماغی صحت کے حوالے سے اوپرا ونفرے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا والدہ کے ساتھ جو کچھ ہوا تھا، انھیں اس پر شدید غصہ تھا، جب کہ ان کی موت کے چند برسوں بعد تک آس پاس لوگ ان کی موت پر تبادلہ خیال کرتے رہتے تھے۔ واضح رہے کہ 1997 میں لیڈی ڈیانا کے موت کے وقت شہزادہ ہیری کی عمر 12 سال تھی۔

پرنس ہیری نے بتایا کہ والدہ کی وفات کے بعد شاہی خاندان نے انھیں مکمل نظر انداز کیا، بلوغت کی عمر میں بھی ان پر شدید گھبراہٹ اور بے چینی کے حملے ہوتے رہے، 28 سے 32 سال کے درمیان کا عرصہ ایک ڈراؤنے خواب کی طرح تھا۔

انھوں نے کہا کہ میگھن سے تعلقات منظر عام پر آتے ہی ٹیبلائڈ پریس کی جانب سے ان کا تعاقب اور ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا، اور تسلسل کے ساتھ ان کی تصاویر شائع کی جاتی رہیں، سوشل میڈیا اور اخبارات نے ان پر حملے کیے، اور اس دوران خاندان کی جانب سے بہت تھوڑی حمایت ملی۔

پرنس ہیری نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خاندان کے افراد میری مدد کریں گے، لیکن میں نے اس صورت حال میں خود کو بے بس پایا، ہم نے چار برس تک کوشش کی کہ برطانیہ میں رہ کر ہی اپنے فرائض سر انجام دیں، لیکن شاہی کردار میری دماغی صحت کو تباہ کر رہا تھا اس لیے میں نے اس سے دست بردار ہونے کا فیصلہ کیا۔

Comments

- Advertisement -