ریاض/واشنگٹن : امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ یمن کی سیاسی صوتحال کی بحالی اور بہتری ایرانی حمایت حوثی جنگجوؤں پر مسلسل دباؤ کی صورت میں ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار سعودی سفیر خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ کچھ ماہ حوثیوں کی راہ میں رکاوٹیں حائل ہونے کے باعث یمن میں برسرپیکارحوثی حدیدہ بندرگاہ کے حوالے گفتگو کرنے کے لیے تیار ہوئے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایرانی قیادت میں یمن کی آئینی حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثیوں کو طاقت کے ذریعے پیچھے ہٹایا ہے، اس سے واضح ہوگیا کہ سیاسی استحکام کے لیے طاقت کا استعمال ضروری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفیر برائے یمن مارٹن گرفتی کی کوششوں کے نتیجے میں حوثی کمانڈر کے درمیان ملاقات میں ہوئی تھی جس میں اقوام متحدہ کے سفیر نے حدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیش کش کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کے کمانڈر نے اقوام متحدہ کے سفیر کو جنگ بندی اور امن و امان کے لیے تعاون کی مشروط یقین دہانی کروائی۔
عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سفیر برائے امن مارٹن گرفتی کی کوشش نے آئندہ ماہ سویڈن میں ہونے والی امن کانفرنس میں بھرپور حوالے سے یمن کا مسئلہ اٹھانے کی بات کی ہے۔
خیال رہے کہ الحدیدہ بندر گاہ پر کنٹرول حاصل کے لیے عرب اتحاد اورحوثیوں کے درمیان جنگ کے باعث خوراک کی ترسیل میں ہوش ربا کمی واقع ہوئی تھی جس کے باعث جنگ زدہ ملک میں فاقہ کرنے والے افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا تھا جو پے در پے لوگوں لقمہ اجل بنا رہا تھا۔