تازہ ترین

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

شہزادہ ولیم اپنی بیٹی کے کس کام سے پریشان ہیں؟

بچوں کی تربیت یقیناً ایک مشکل امر ہے چاہے ان کے والدین کسی بڑے  ملک کے شاہی خاندان  کے وارث ہی کیوں نہ ہوں، ایسا ہی کچھ شہزادہ ولیم کے ساتھ بھی ہورہا ہے۔

حال ہی میں برطانیہ کے شاہی خاندان کے وارث شہزادہ ولیم نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ان کی بیٹی  شہزادی شارلٹ کا کونسا کام انہیں مشکل لگتا ہے۔

اکثر والدین بالخصوص والد کے لیے بچوں کی نیپی تبدیل کرنا یا آدھی رات کو نیند سے بیدار ہوکر اپنے روتے ہوئےبچے کو خاموش کرانا ایک مشکل مرحلہ لگتا ہے، لیکن شہزادہ ولیم کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔

حالانکہ بچوں کی نگہداشت ان کے لیے اتنا مشکل بھی نہیں ہے کہ ان کی اہلیہ کے علاوہ ایک فلم ٹائم ملازمہ بھی شہزادی شارلٹ کے کام انجام دینے کے لیے ہمہ وقت موجود رہتی ہیں، تاہم شہزادہ ولیم اورکیٹ مڈلٹن اپنے آپ کو ایسے والدین ثابت کرنا چاہتے ہیں جنہیں اپنے بچوں کے کام خود کرکے خوشی ملتی ہے۔

شہزادہ ولیم اکثر شارلٹ کے اسکول کی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے نظر آتے ہیں لیکن ایک کام ایسا ہےجو ان سے بالکل نہیں ہوپاتا۔

حال ہی میں بلیک پول کے دورے میں شہزادہ ولیم اپنی بیٹی کے ساتھ پڑھنے والی ایک بچی کے والد سے گفتگو کررہے ت ھے جس نے کہا کہ اسے اپنی بیٹی کے بالوں میں کنگھا کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

جیسے ہی اس شخص نے یہ بات کہی ، شہزادےکو لگا کہ یہ مسئلہ ان کا بھی ہے ، انہوں نے اس شخص کو مشورہ دیا کہ ’کبھی بھی پونی ٹیل بنانے کی کوشش مت کرنا ۔۔۔ وہ تو خوفناک ہے‘۔

ان کی بات سن کر شہزادی کیٹ مڈلٹن نے بیچ میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ’ کیا کبھی آپ نےلہراتے ہوئے بال بنانے کی کوشش کی ہے‘۔ جس پر شہزادے نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ’ میں پونی ٹیل بھی بنا سکتا ہوں لیکن اس کی مشق کرنے کے لیے میرے بال اتنے بڑےنہیں ہیں‘‘۔

Comments

- Advertisement -