تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سعودی عرب میں مثبت تبدیلی آرہی ہے، شہزادی ریما بندر السعود

واشنگٹن: شہزادی ریما بنت بندر السعود کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایک بین القوامی معاشرے کا حصہ ہے ، سعودی عرب میں بات اب صرف عورتوں کے حقوق کی نہیں بلکہ صنفی غیر جانبداری کی ہے، اسی لئے سعودی عرب اس وقت مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں اٹلانٹک کونسل میں خطاب کرتے ہوئے شہزادی ریما بنت بندر السعود کہاکہ سعودی عرب میں بات اب صرف عورتوں کے حقوق کی نہیں بلکہ صنفی غیر جانبداری کی ہے، اسی لیئے سعودی عرب اس وقت مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

شہزادی ریما کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایک بین القوامی معاشرے کا حصہ ہے، جس کیلئے ہم بین القوامی شہری تیار کرنا چاہتے ہیں اور ایسا کرنے کیلئے ہمارے پاس سن دو ہزار تیس کا ٹارگٹ ہے۔

شہزادی نے کہا کہ سعودی عرب اسپورٹس، انٹرٹینمینٹ اور کمیونٹی ایکٹیوٹیز کو بیک وقت فروغ دینا چاہتا ہے یہ بھی ایک وجہ ہے کہ ہم اسوقت تبدیلی کے دور سے گزر رہے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ جو پابندیاں ہماری ترقی کی راہ میں حائل نہیں، ہم انہیں کیوں ترک کریں؟ معاشرے کی ظاہری شکل قدامت پسندی کی ترجمان نہیں، یہ ایک ذہنی کیفیت ہے اسکا تعلق سر ڈھکنے یا پردہ کرنے سے نہیں۔

فروری 2018 میں ولی عہد شہزادہ عبدالعزیز نے شہزادی ریما کو سعودی خواتین کو اولمپکس میں نمائندگی کیلئے تیار کرنے اور ایک اسپورٹس اکانومی کی بنیاد رکھنے کی ذمہ داری سونپی تو شہزادی کے خلاف مذہبی رہنماوں نے احتجاج بھی کیا۔

خیال رہے شہزادی ریما بنت بندر السعود شہزادہ بندر بن عبدالعزیز کی صاحبزادی ہیں، جو امریکہ میں تقریباََ 22 سال سعودی عرب کے سفیر رہے تھے۔


 مزید پڑھیں : سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


یاد رہے کہ وژن 2025 کے تحت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے اقدامات کیے جارہے ہیں ،جس کے باعث دھیرے دھیرے ایک روشن خیال سعودی عرب کا تاثر اجاگر ہو رہا ہے۔

حال ہی میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت ملی جبکہ سعودی عرب کے سینما گھروں میں بھی فلموں کی نمائش کی گئی ۔

سال 2016 کے وسط میں سعودی حکومت نے وژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جبکہ حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔


.خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

Comments

- Advertisement -