اسلام آباد: وزیرِاعظم نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر فیسوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا، اسلام آباد کے نجی اسکولوں نے فیسوں میں اضافہ واپس لے لیا لیکن لاہور کے نجی اسکول فیسیں کم کرنے کیلئے تیار نہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیسوں میں اضافے کے خلاف بچوں کے بہتر مستقبل کا خواب دیکھنے والے والدین سڑکوں پر آگئے، اسلام آباد کے اسکولوں نے تو اضافہ واپس لے لیا لیکن صوبوں کے اسکول اڑ گئے ہیں اور لاہور میں پرائیویٹ اسکولوں نے فیسوں میں کیا گیا اضافہ واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔
وزیرِاعظم نے سارے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کردی کہ نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں کو اعتدال پر لائیں جبکہ وزیرِاعظم نے جلد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کا مشاورتی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے قبل سندھ حکومت نے نجی اسکولوں کی ماہانہ اسکول فیس اور سالانہ ٹیوشن فیس میں غیر قانونی اضافے کیخلاف30نجی اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔
ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن حکومت سندھ کی جانب سے مذکورہ 30اسکولوں کے پرنسپلز کو انسپکشن کمیٹی نے اٹھارہ ستمبر کو طلب کرلیاہے۔
جن اسکولوں کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں بیکن ہاوس اسکول سسٹم نارتھ ناظم آباد،بیکن ہاوس اسکول سسٹم مرکزی آفس،اسمارٹ اسکول کیمپس 2دارالسلام سوسائٹی،ہیپی ہوم سسٹم کے ڈی اے اسکیم 42،میٹروپولیٹن اسکول بلاک13،فاونڈیشن پبلک اسکول پی ای سی ایچ ایس،ایجوکیٹر اسکول سسٹم اور اسمارٹ اسکول سسٹم سمیت دیگر نجی اسکول شامل ہیں۔
نجی اسکولوں کو جاری نوٹسز میں وضاحت طلب کی گئی ہے کہ انھوں نے کس قانون کے تحت فیسوں میں ہزاروں روپے کا اضافہ کیا ہے۔
ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن نے گذشتہ دو سالوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جبکہ والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ بھر کے کسی بھی نجی اسکول میں فیسوں میں غیر قانونی اضافہ کیا جائے تو فوری طور پر ڈی ڈی او اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر آگاہ کریں۔