تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

پاکستان میں خوردنی تیل میں خود کفالت کیلئے کاوشیں جاری

اسلام آباد : قومی منصوبہ برائے زیتون کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد طارق نے کہا ہے کہ پاکستان ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر اربوں روپے خرچ کرتا ہے، خوردنی تیل میں خود کفالت کے لیے زیتون کی کاشت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ میں چوتھے سالانہ قومی زیتون میلے سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر اٹلین الیو کلچر ڈاکٹر قسطتینو پرما نے بطور مہمان اعزاز شرکت کی ۔ ڈاکٹر محمد طارق نے کہا کہ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال میں قائم سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے زیتون پر تحقیق اور اس کی کاشت کو بڑھانے کے لئے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

زیتون میلہ زرعی سائنسدانوں، زیتون کے کاشت کاروں، زیتون کی مصنوعات تیار کرنے والے حضرات اور سرمایہ کاروں کو پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے کہ وہ مل کر زیتون کے فروغ کے لئے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں۔

  پاکستان میں اعلیٰ قسم کا زیتون پیدا کیا جا رہا ہے

اس موقع پر ڈاکٹر قسطتینو پرما ڈائریکٹر اٹلین الیو کلچر نے کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ قسم کا زیتون پیدا کیا جا رہا ہے انہوں نے بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کی زیتون کی پیداوار کے حوالے سے کی گئی کاوشوں کو سراہا ۔

اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چکوال ڈاکٹر ظفر قریشی نے کہا کہ زیتون کی کاشت سے نہ صرف روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں بلکہ یہ زمینی کٹائو کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیتون کی پیداوار میں اضافہ کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -