تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسرحسن ظفرکی لاش برآمد

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (لندن) کے رہنما پروفیسر حسن ظفرعارف کی لاش ابراہیم حیدری کے علاقے سے ملی ہے‘ میت کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے ملنے والی لاش کی شناخت ایم کیو ایم لندن کے رہنما کے طور پر ہوئی ہے‘ ایس ایچ او ابراہیم حیدری کے مطابق وہ اپنی گاڑی کی عقبی نشست پر مردہ حالت میں پائے گئے‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ پروفیسر حسن ظفر عارف گزشتہ روز سے لاپتہ تھے اور ان کی تلاش جاری تھی۔

جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جب انہیں اسپتال لایا گیا تو ان کی موت واقع ہوچکی تھی‘ موت کے اسباب کاتعین پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاش پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں ہیں۔

پروفیسر حسن ظفر عارف کی عمر 70 سال تھی اوربائیس اگست 2016 کو ایم کیو ایم کراچی اور لندن قیادت کے درمیان علیحدگی کے بعد لندن اور پاکستان کے نام سے دو دھڑے وجود میں آئے ۔ ڈاکٹرحسن ظفرعارف جنہوں نے محض چند ماہ قبل ایم کیو ایم میں شمولیت اختیارکی تھی‘ انہیں عبوری رابطہ کمیٹی میں ڈپٹی کنوینرنامزد کیا گیا‘ لندن ونگ کی پہلی پریس کانفرنس بھی انہی کی قیادت میں منعقد کی گئی تھی۔

انہیں 22 اکتوبر 2016 کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی پریس کلب سے گرفتار کیا تھا جہاں انہوں نے ایک پریس کانفرنس طلب کررکھی تھی ‘ ان کے ساتھ ایک اور رہنما کنور خالد یونس کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔18 اپریل 2017 کو انہیں عدالتی حکم پر سنٹرل جیل کراچی سے رہا کیا گیا تھا۔

پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف جامعہ کراچی شعبہ فلاسفی کے سابق استاد رہے ہیں ۔وہ مختلف سیاسی موضوعات پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں ، ان کی پوری زندگی علمی موضوعات اور سیاسی جدوجہد سے منسلک رہی ہے۔

بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہوں گے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی پہلی بار وطن واپسی کی تحریک کو کامیاب بنانے میں اہم کردار اداکرنے والوں میں پروفیسر حسن ظفر کا نام سر فہرست تھا جنہوں نے پس پردہ رہتے ہوئے بی بی کی واپسی میں اہم کردار ادا کیا۔انیس سو پچاسی میں دائیں بازو کے نظریات رکھنے کی پاداش میں انہیں کراچی یونیورسٹی سے برطرف کر دیا گیا تھا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -