تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ملائیشیا میں فلسطینی پروفیسر کا قتل، اسرائیل نے الزامات کی تردید کر دی

کوالالمپور: اسرئیلی وزیر دفاع اویگدور لیبر مان نے کہا ہے کہ ملائیشیا کے دار الحکموت کوالا لمپور میں قتل کیے جائے والے فسطینی پروفیسر کے پیچھے اسرائیل کا کوئی ہاتھ نہیں، مخص الزامات سے کام لیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، وزیر دفاع اویگدور لیبر مان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایسی خبروں کی تردید کرتا ہے جس میں ملائیشیا میں فلسطینی پرفیسر ’فادی محمد ابطش ‘کے قتل میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی کو ملوث ٹھہرایا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فلسطینی پروفیسر اور حماس کے رہنما ’فادی محمد ابطش‘ کو ملائیشیائی دارالحکومت کوالا لمپور میں دن دیہاڑے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔

فلسطینی پروفیسر کا قتل، اہل خانہ کا اسرائیلی خفیہ ایجنسی پر الزام

بعد ازاں قتل سے متعلق ملائیشیا کی پولیس کا کہنا تھا کہ 35 سالہ پروفیسر فادی محمد بطش پر ہفتے کو علی الصباح موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

واقعے سے متعلق پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ جس وقت فادی محمد ابطش کو گولی سے نشانہ بنایا گیا اس وقت وہ نماز فجر کی ادائیگی کے لیے پیدل مسجد جا رہے تھے بعد ازاں دونوں حملہ آور فائرنگ کر کے موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

غزہ میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے: اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی

دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس نے پروفیسر کے قتل کا الزام اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد پر عائد کیا ہے جبکہ محمد ابطش کی نعش جمعرات کو مصر کے ذریعے غزہ پہنچا دی گئی ہے، جہاں ان کی تدفین آج غزہ کے مقامی قبرستان میں کی جائے گی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -