تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کی عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی کے چار ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش

لاہور : پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خلیق الزمان نے عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی کے چار ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان پر حملے کی جےآئی ٹی پر پراسیکیوٹر جنرل کی انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔

پراسیکیوٹرجنرل پنجاب نے جےآئی ٹی کے 4 ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی اور کہا ان افسران نےجان بوجھ کر ہائی پروفائل کیس کو خراب کرنے کی کوشش کی۔

پراسیکیوٹرجنرل نےجےآئی ٹی کے4ممبران کے کنوینر کے خلاف خط کو حقائق کےمنافی قرار دیتے ہوئے جےآئی ٹی کےکنوینرغلام محمود ڈوگر کی رپورٹ کےمتعدد پوائنٹس کی تصدیق کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرانزک ایجنسی کی 2رپورٹس سے صاف شواہد مل رہےہیں حملہ آور3تھے ، فرانزک کی پہلی رپورٹ میں 2 شوٹرز اور بعد میں تیسرے شوٹر کے شواہد ملے۔

خلیق الزمان کا کہنا تھا کہ ان 4ممبران نےشواہد کو ضائع کرنےکی کوشش کی جو مس کنڈکٹ اورجرم بھی ہے، کنوینرنےممبران کوکئی خط لکھےکہ ملزمان کے موبائل ڈیٹا،سی ڈی آرز اورڈی وی آرز کو اکٹھا کریں لیکن کسی بھی ممبر نے ملزمان کےمتعلق ڈیٹا اکٹھا کرنےکی زحمت نہ کی۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ ان ممبران کا یہ کہنا بھی درست نہیں کہ سازش نہیں ہوئی اورکوئی سیاسی شخصیت ملوث نہیں، ابھی تک عمران خان کےخلاف نفرت انگیزبیانات کی انکوائری مکمل نہیں ہوئی۔

پراسیکیوٹرجنرل نے بتایا کہ جومواد جاوید لطیف،مریم اورنگزیب ،راناثناٗاللہ نے عمران خان کےخلاف دکھایا وہی ملزم کےموبائل سےملا، مجھےڈرہے یہ 4جےآئی ٹی ممبران صرف مس لیڈنگ نہیں بلکہ تعصب بھی رکھتے ہیں اور میں اس نتیجےپر پہنچا ہوں جےآئی ٹی کےان4ممبران کےخلاف کافی ثبوت مل گئےہیں۔

خلیق الزمان نے کہا ہے کہ ان ممبران کےخلاف قانون کےمطابق کارروائی کی جائے ، جس کی سزا3سال قید اورجرمانہ ہوسکتی ہے، جےآئی ٹی کے4ممبران کےموبائلز لیکر فرانزک کےلیے بھیجنے چاہیے۔

پراسیکیوٹر جنرل خلیق الزمان نے اپنی انکوائری رپورٹ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو جمع کرادی ہے ، جس میں کہا کہ جےآئی ٹی کے4میں سے3ارکان تو انکوائری کےلیے پیش ہی نہیں ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آرپی او خرم علی،ایس پی نصیب اللہ،اےآئی جی احسان اللہ چوہان نےپیش ہونا گوارہ نہ کیا اور چوتھےممبرایس پی ملک طارق نےپہلے کہاچھٹی پرہوں پھرایک خط محکمہ داخلہ کو بھیجا، خط میں ملک طارق نےکہا انہیں انصاف کی امید نہیں کیونکہ واٹس ایپ کے ذریعے جواب کا کہاگیا۔

پراسیکیوٹر جنرل کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ ظاہر ہوتا ہے ملک طارق کے پاس اپنےدفاع کے لیےکوئی ٹھوس ثبوت نہیں، جےآئی ٹی کےکنوینرغلام محمود ڈوگراور ممبرانورشاہ نےساراریکارڈ جمع کرایا، ریکارڈ کے مطابق 4ممبران کا انخراف والا خط کنوینرکونہیں ملا بلکہ محکمہ داخلہ کودیاگیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ امرحیران کن ہےکہ ان4 ممبران کا خط کنوینر کی بجائے پہلے سوشل میڈیا پر چلتا رہا، یہ ممبران عدالت میں پیش ہوتے رہے لیکن کبھی بھی اپنی انخراف والی رائے نہیں دی، ان ممبران نے ہائی پروفائل حساس کیس کے متعلق اپنا خط ظاہر کرکے قانون کی خلاف ورزی کی۔

Comments

- Advertisement -