کراچی: پاکستان مخالف فلمیں بنانے والے بھارتی ڈائریکٹر کبیر خان کو کراچی ایئرپورٹ پر اس وقت ہزیمت اٹھانی پڑی جب وہاں موجود افراد نے ان کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور جوتے لہرائے۔
پاکستان دشمنی پر فلمیں بنانے والے کبیر خان اس وقت پاکستان کے دورے پر ہیں۔ کبیر خان نے کل کا دن کراچی میں گزارا جہاں وہ ایک سیمینار کے مہمان خصوصی تھے۔ اس سے قبل ان کے ہوٹل کے باہر کچھ افراد نے ان کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔
Indian director Kabir Khan faces protest by arynews
آج صبح کبیر خان کراچی سے لاہور جانے کے لیے ائیرپورٹ پہنچے تو ان کو دیکھتے ہی وہاں موجود افراد نے ان کا گھیراؤ کرلیا اور ’شیم شیم‘ کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے کبیر خان سے کہا کہ جس طرح وہ پاکستان کے خلاف فلمیں بناتے ہیں اسی طرح وہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے کرتوت بھی بے نقاب کریں۔
یہ مطالبہ شاید اس لیے کیا گیا کیونکہ کل سیمینار میں کبیر خان نے صحافی کے سوال پر جواب دیا تھا کہ وہ اپنی فلموں میں پاکستان کے حوالے سے وہی پیش کرتے ہیں جو حقیقت ہے۔
غم و غصہ سے بھرے ہوئے افراد نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور کبیر خان کی طرف جوتے لہرائے۔ مظاہرین نے پاکستان مخالف فلمیں بنانے والے کو پاکستان آنے کی دعوت دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کے دوران ایئرپورٹ سیکیورٹی حکام کی جانب سے فوری طور پر کبیر خان کو لاؤنج کے اندر لے جایا گیا۔
کبیر خان کی دو پاکستان مخالف فلموں کی پاکستان میں نمائش پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ فلم فینٹم پاکستان کے خلاف نفرت آمیز مکالموں سے بھری ہوئی ہے۔ ایک تھا ٹائیگر میں پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی کو بدنام کیا گیا۔