تازہ ترین

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...

چیف جسٹس نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس سماعت کے لیے مقررکردیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضٰی فائز عیسیٰ...

چین میں لاک ڈاؤن کیخلاف احتجاج جاری، مظاہرین پر کالی مرچوں کے اسپرے

چین میں کورونا نے ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کردیا جس کے بعد بیجنگ حکومت نے لاک ڈاؤن کردیا جس کے خلاف شہریوں کا احتجاج جاری ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ارب آبادی والے ملک چین میں گزشتہ ایک ہفتے سے تواتر کے ساتھ ہر روز ہزاروں کی تعداد میں کورونا کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان میں اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40 ہزار سے زائد نئے کورونا کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ جو نئے کیسز کے حوالے سے ایک ریکارڈ ہے جب کہ اس سے ایک دن قبل ملک بھر میں 39 ہزار 506 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

چین کی حکومت نے زیرو کورونا کیسز کی پالیسی کے تحت پابندیاں سخت کرتے شہریوں کو گھروں تک محدود کردیا ہے۔ حکومت کی لاک ڈاؤن پالیسی کے خلاف شہری تین روز سے سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں جب کہ پولیس نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے کالی مرچوں کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔

شنگھائی میں لاکھ ڈاؤن مخالف مظاہرے میں بھی سینکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر کالی مرچوں کا اسپرے کیا جس پر مظاہرین کچھ وقت کے لیے تو منتشر ہوئے مگر بعد ازاں واپس سڑکوں پر آگئے۔

شنگھائی میں لاکھ ڈاؤن مخالف مظاہرے میں بھی سینکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر کالی مرچوں کا اسپرے کیا جس پر مظاہرین کچھ وقت کے لیے تو منتشر ہوئے مگر بعد ازاں واپس سڑکوں پر آگئے اور انہوں نے ہم ماسک اور کووڈ ٹیسٹ سے آزادی چاہتے ہیں جیسے نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا میں کووڈ سے متعلق پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے۔ چین بدستور سخت پالیسی اپنائے ہوئے ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں بے چینی پائی جاتی ہے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ دنیا کی دوسری بڑی معیشت سمجھا جانے والا ملک بھی معاشی دباؤ کا شکار ہے۔

Comments

- Advertisement -