تہران : ایران میں بڑھتی مہنگائی اورکرنسی کی قدرمیں کمی پراحتجاج ،تہران میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، تہران کا مرکزی بازاراحتجاجا بند کردیا گیا، یہ 2012 کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں ہزاروں افراد ایک بار پھر بڑھتی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں کمی پر حکومت مخالف احتجاج کر رہے ہیں۔
تہران میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہروں میں تاجروں نے بھی حصہ لیا اور مرکزی بازار بند کر دیا، مظاہرین حکومت سے معاشی بحران ختم کرنے کے لئے اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسوگیس کا استعمال کیا۔
یہ 2012 کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج ہے۔
دوسری جانب سینٹرل بینک آف ایران کا کہنا تھا کہ وہ ایرانی ریال کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے نئے اقدامات کرے گا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا حدشہ ہے۔
یاد رہے ایران میں رواں سال کے آغاز پر ایران کے مختلف شہروں میں مہنگائی، بے روزگاری غربت کو ختم کرنے میں حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف بھی احتجاج کیا گیا تھا، جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہخیال رہے کہ ایران میں سیاسی احتجاج کم دیکھنے میں آیا اور آخری مرتبہ2009 ءمیں اس وقت ہوا تھا جب محمو د احمدی نژادکا صدر کی حیثیت سے دوبارہ انتخاب ہوا تھا۔