رپورٹ: علی حسن
کراچی: پاکستان اسپورٹس بورڈ کراچی ڈیویژن کی عمارت وفاقی حکومت کے حکام کی لاپرواہی کے سبب زبوں حالی اور غیر متعلقہ افراد کی آماج گاہ بن چکی ہے۔
باکسروں کے لیے مختص جگہ پر بہت کچھ موجود ہے لیکن ایسا کچھ نہیں جس کی ایک باکسر کو ضروررت ہو۔
زیر ِنظر تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسپورٹس بورڈ کی عمارت نا صرف یہ کہ زبوں حالی کا شکار ہے بلکہ اس پر غیر متعلقہ افراد بھی قابض ہیں جنہوں نے اسے اپنا گھر سمجھ رکھا ہے اور گھر کی طرح ہی استعمال کررہے ہیں۔
عمارت پر جہاں غیر متعلقہ افراد قابض ہیں وہیں اس عمارت میں غیراخلاقی سرگرمیاں بھی جاری ہیں جس کا واضح ثبوت جا بجا بکھر ی شراب کی بوتلوں سے ملا۔
سندھ کے صوبائی وزیرِ کھیل سردار محمد بخش مہر نے اسپورٹس بورڈ کی حالتِ زار دیکھ کر وفاقی حکومت سے اس ادارے کی سندھ حکومت کو منتقلی کی مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ جلد از جلد اسپورٹس بورڈ کی عمارت کو تحویل میں لیں‘ اسکے بعد دیکھا جائے کہ ہم اسکے لیے کیا کرتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹررفیق پیرزادہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے محکمے کی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے میڈیا کو قصوروار ٹہرادیا کہ صحافی متعلقہ امور پر بات نہیں کررہے ۔