تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پشاورزلمی نے پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا

لاہور: پی ایس ایل فائنل میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 58 رنز سے شکست دے کر فتح اپنے نام کرلی، 149 رنز کے تعاقب میں کوئٹہ کی ٹیم 90 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئی۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز مدمقابل ہیں، سرفراز الیون نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز تیز تھا، تاہم ڈیوڈ میلان کے آوٹ ہونے کے بعد کامران اکمل نے بھی محتاط انداز میں بیٹنگ کی، کامران اکمل چالیس رنز کی عمدہ بیٹنگ کے باعث نمایاں بیٹسمین رہے، جبکہ ایمرٹ تین کھلاڑیوں کو آوٹ کر کے گلیڈی ایٹرز کے اچھے بالر ثابت ہوئے۔

زلمی کے کپتان نے 11 بالز پر 28 رن کی اننگز کھیلی جبکہ مارلن سیموئلز 19 اور ڈیوڈ میلان نے 17 رنز بنائے۔ ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ جاری ہے۔

ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ کی بیٹنگ کا آغاز اچھا نہ رہا اور سرفراز الیون کے کھلاڑی جلدی جلدی پویلین لوٹتے رہے، گلیڈی ایٹرز کی جانب سے شان ارون 24 رنز بنا کر نمایاں بیٹسمین رہے جبکہ محمد اصغر نے زلمی تین کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔

 گلیڈی ایٹرز اننگز اوور بائی اوور

سترہویں اوور کی تیسری بال پر گلیڈی ایٹرز کا آخری کھلاڑی بھی پویلین لوٹا اور زلمی کو 58 رنز سے فتح حاصل ہوئی۔

سولہویں اوور کے اختتام پر گلیڈی ایٹرز کی ایک اور وکٹ گری جس کے بعد مجموعی اسکور 9 وکٹوں کے نقصان پر 88 تک پہنچا۔

پندرہویں اوور میں گلیڈی ایٹرز کا ایک اور کھلاڑی پویلین لوٹا، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 83 تک پہنچا۔

چودہویں اوور کے اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور 80 تک پہنچا۔

تیرہویں اوور میں گلیڈی ایٹرز کو مزید 2 وکٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا، 13 اوورز کے اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور 7 وکٹ کے نقصان پر 72 تک پہنچا۔

بارہویں اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 69 تک پہنچا۔

گیارہویں اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 60 تک پہنچا۔

دسویں اوور میں 7 رنز کا اضافہ ہوا اور اسکور 55 تک پہنچا۔

نویں اوور میں 10 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 48 تک پہنچا۔

آٹھویں اوور میں ٹیم کو ایک اور وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا، اوور اختتام پر مجموعی اسکور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوا۔

ساتویں اوور میں چھ رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 37 رنز تک پہنچا۔

چھٹے اوور میں سرفراز احمد دو چوکے مارنے کے بعد 22 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، 6 اوورز کے اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 31 تک پہنچا۔

پانچویں اوور میں احمد شہزاد ایک رن بنا کر پویلین لوٹے اور اس طرح گلیڈی کو تیسری وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا، اوور اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور 20 تک پہنچا۔

چوتھے اوور میں گلیڈی ایٹرز کا دوسرے کھلاڑی انعام الحق بھی تین رن بناکر پویلین روانہ ہوئے، سرفراز احمد نے آتے ہی پہ در پہ دو چوکے مار کر ٹیم کا مجموعی اسکور 13 تک پہنچایا۔

تیسرے اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 5 تک پہنچا۔

دوسرے اوور میں گلیڈی ایٹرز کے مورنی وین ایک رن بنا کر رن آوٹ ہوئے، اوور اختتام پر گلیڈی ایٹرز کا مجموعی اسکور 2 رن ہوا۔

گلیڈی ایٹرز کی جانب سے اننگز کا آغاز احمد شہزاد اور مورنی وین نے کیا، پہلے اوور کے اختتام پر سرفراز الیون صرف ایک رن بنانے میں کامیاب رہی۔

پشاور زلمی اننگز اوور بائی اوور

بیسویں اوور میں سیمی کی جارحانہ بیٹنگ کے باعث 15 رنز کا اضافہ ہوا اور ٹیم کا مجموعی اسکور 148 تک پہنچا۔

انیسویں اوور میں 18 رنز اضافے کے بعد زلمی کا مجموعی اسکور 133 تک پہنچا۔

اٹھارہویں اوور کے اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 115 تک پہنچا۔

سترہویں اوور کی دوسری بال پر محمد حفیظ 12 رنز بنا کرآوٹ ہوئے، جس کے بعد زلمی کو پانچویں وکٹ کا نقصان بھی اٹھانا پڑا، اگلی ہی بال پر افتخار احمد بھی ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین لوٹے، ریاض ایمرت کے اوور میں صرف دو رنز کا اضافہ ہوا، اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور 6 وکٹ کے نقصان پر 112 تک پہنچا۔

سولہویں اوور میں پشاور زلمی کا مجموعی اسکور 110 تک پہنچا۔

ہندرہویں اوور میں زلمی کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 104 تک پہنچا۔

چودہویں اوور میں زلمی نے اپنی سنچری مکمل کی، اوور اختتام پر مجموعی اسکور 101 رنز تک پہنچا۔

تیرہویں اوور کے اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 90 تک پہنچا۔

بارہویں اوور میں زلمی کی چوتھی وکٹ 86 کے مجموعی اسکور پر گری، خوش دل ایک رن بنا کر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 87 تک پہنچا۔

گیارہویں اوور میں سیمولز 19 رنز بنا کر پویلین لوٹے انہیں محمد نواز نے آوٹ کیا،

دسویں اوور میں پشاور زلمی کی دوسری وکٹ گری، کامران اکمل 40 رنز بنا کر پویلین لوٹے، اوور اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 82 تک پہنچا۔

نویں اوور کے اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 64 تک پہنچا۔

آٹھویں اوور کے اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور 57 تک پہنچا۔

ساتویں اوور کے اختتام پر پشاور زلمی کا مجموعی اسکور 54 تک پہنچا۔

چھٹے اوور کے اختتام پر پشاور زلمی کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 52 تک پہنچا۔

پانچویں اوور کی چوتھی بال پر پشاور زلمی کی پہلی وکٹ 42 کے مجموعی اسکور پر گری، میلان 17 رنز بنا کر پویلین لوٹے، نئے آنے والے بیٹسمین سیمولز ہیں، اوور اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 46 تک پہنچا۔

چوتھے اوور کے اختتام پر زلمی کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان پر 41 تک پہنچا۔

تیسرے اوور میں چھ رنز اضافے کے بعد زلمی کا مجموعی اسکور 34 تک پہنچا۔

دوسرا اوور انور علی نے کروایا جس میں ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے زلمی کا مجموعی اسکور 28 تک پہنچا۔

پشاور زلمی کی جانب سے اننگز کا آغاز کامران اکمل اور ڈیوڈ میلان نے کیا جبکہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے پہلا اوور ذوالفقار بابر نے کیا، اوور اختتام پر پشاور زلمی نے دو چوکوں کی مدد سے تیرہ رنز اسکور کیے۔

ٹاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز نے کہا کہ ’’کھلاڑیوں کے واپس جانے سے تھوڑا ڈباؤ ضرور ہے مگر ٹیم آج اپنے روایتی کھیل کو پیش کرتے ہوئے جیتنے کی کوشش کرے گی۔

پشاور زلمی کے کپتان سیمی نے کہا کہ لاہور آکر کھیلنے میں بہت مزہ آرہا ہے، اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی اور اُن کی سپورٹ دیکھ کر بہت خوشی ہورہی ہے، یہاں کا ماحول بہت پرجوش ہے، عوام کی طرح پوری ٹیم شاہد آفریدی کی کمی کو شدت سے محسوس کررہی ہے۔

اسکواڈ

quetta-squad

peshawar-squad

پشاور کی ٹیم میں شاہد خان آفریدی کی جگہ افتخار احمد کو شامل کیا گیا ہے۔

احمد شہزاد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اپنے جذبات کو بیان نہیں کرسکتا، خواہش تھی کہ اپنے ملک میں اپنے لوگوں کے سامنے پرفارم کروں، اس موقع پر رمیز راجہ نے احمد شہزاد کو سیلفی لینے کا مذاق بھی بنایا۔

10

رمیز راجہ سمیت ڈیری مورسن نے شیروانی اور پاجاما زیب تن کیا۔ میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے کھلاڑی میدان میں آئے اور قومی ترانہ پڑھا گیا۔

تقریب تقسیم انعامات

پی ایس ایل 2 کے بہترین کھلاڑی کی حنیف محمد کے نام کی اعزازی ٹرافی کامران اکمل کو دی گئی اور وہ ہی سیزن 2 کے بہترین وکٹ کیپر بھی قرار دیے گئے، کراچی کنگز کے سہیل خان کو سب سے زیادہ وکٹیں لینے پر بہترین باؤلر کی ٹرافی دی گئی۔

پشاور زلمی کو جیت کے بعد 5 لاکھ ڈالرز کا انعام اور ٹرافی دی گئی، اس موقع پر رمیز راجہ نے زلمی کے کپتان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے بورڈ نے آپ لوگوں کو عزت نہیں دی مگر ہم کھلاڑیوں کو عزت دینا جانتے ہیں۔

سیمی نے تمام پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج کا دن کرکٹ کے نام ہے، مجھے بہت خوشی ہے کہ پاکستان آکر کھیلنے کا موقع ملا، ٹیم کے تمام کھلاڑیوں نے بہت محنت کی اس لیے پشاور زلمی کو فتح حاصل ہوئی‘‘۔

Comments

- Advertisement -