لاہور: پی ایس ایل فائنل کے ٹکٹ ملنے کے انتظار میں شائقین کرکٹ بے قرار ہوگئے، بینک کے باہر ٹکٹ حاصل کرنے والوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، دو سو ٹکٹوں کے لئے ہزاروں افراد کا بینک کے باہر مجمع لگ گیا، بلیک میلنگ کے الزام میں ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے سپر فائنل کی ٹکٹیں حاصل کرنا شائقین کیلئے چیلنج بن گیا۔ ٹکٹ ملنے کے انتظار میں شائقین کی بینک کے باہر لمبی لائن لگ گئی، ٹکٹوں کے حصول کیلئے لوگوں کی دھکم پیل سے تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آئے۔
کم قیمت والے ٹکٹ نایاب ہوگئے۔ فائنل کی جنگ سے پہلے ٹکٹ حاصل کرنے کی تگ و دو میں کرکٹ کے دیوانے بے قابو ہوگئے۔ بچے بوڑھے خواتین اورطلباو طالبات نے صبح ہوتے ہی بینکوں کے کھلنے سے قبل ہی ڈیرے ڈال دیئے۔ کم قیمت پانچ سو روپے والے ٹکٹس پر لوگ ٹوٹ پڑے۔
آن لائن ٹکٹس بھی آتے ہی چھومنتر ہوگئے۔ لاہورمیں مقررہ برانچز پرکھڑکی توڑ رش رہا۔ بے صبرے شائقین ٹکٹ نہ ملنے پر لڑائی جھگڑے پر اتر آئے۔ صورتحال پر قابو پانے کیلئے پولیس کو طلب کرنا پڑگیا، خوف اور نفرت پھیلانے والوں کو شائقین نے کرارا جوب دے دیا۔
علاوہ ازیں پی ایس ایل فائنل کی مبینہ طور بلیک میں فروخت ہونے والی ٹکٹوں کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
پہلاٹکٹ حاصل کرنے والی خاتون خوشی سے باغ باغ ہوگئی، ٹکٹ ملنے پر دو نوجوانوں نے لڈی ڈال کر جشن منایا، ٹکٹ نہ ملنے پر ایک نوجوان نے دھرنا دیا جسے پولیس اپنے ساتھ لے گئی،
کئی شائقین کو ٹکٹ تو نہ ملے البتہ پولیس کے دھکے ضرور ملے۔ ٹکٹ پانے والی ایک خوش نصیب خاتون نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ انہیں تو انتظار ہی نہیں کرنا پڑا۔
درخواست سول سوسائٹی نیٹ ورک کی جانب سے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کی 500روپے والی ٹکٹ 4000 سے بارہ ہزار روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔انتظامیہ کی نااہلی سے شائقین کرکٹ کو مشکلات کا سامنا ہے۔
،مزید پڑھیں : پی ایس ایل فائنل کے ٹکٹس کی آن لائن بکنگ شروع
۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ آن لائن ٹکٹیں بھی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں، جبکہ سستی ٹکٹوں کے لئے شائقین کو بینکوں کے باہر لائنوں میں لگا دیا گیا ہے جس سے شائقین کرکٹ دہشت گردی کی نذر بھی ہو سکتے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پی ایس ایل کی بلیک میں ٹکٹوں کی فروخت کو روکا جائے اورٹکٹوں کی فروخت کا آسان طریقہ وضع کرنے کے بھی احکامات جاری کیے جائیں۔