کراچی: سندھ پولیس نے پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے مقامی رہنما کے قتل کا معمہ حل کرلیا، ڈی آئی جی ویسٹ امین یوسفزئی کا کہنا تھا کہ قتل میں عبدالحبیب کی سوتیلی ماں ملوث تھی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امین یوسفزئی نے انکشاف کیا کہ عبدالحبیب کے والد کی تیسری بیوی حاجرہ نے بھائی کے ذریعے پی ایس پی رہنما کو 12 لاکھ روپے معاوضہ ادا کر کے قتل کروایا۔
انہوں نے بتایا کہ قتل کامقصدجائیداداورگھرپرقبضہ کرنا تھا، حاجرہ نے اپنے سگے بھائی سید ولی کو 12 لاکھ روپےدیے، سیدولی نےساتھی کے ساتھ مل کر عبدالحبیب کو سرینا موبائل مارکیٹ کے قریب قتل کیا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے پی ایس پی رہنما جاں بحق
ڈی آئی جی ویسٹ کاکہنا تھا کہ سید ولی نے واردات کے بعد حاجرہ کو واٹس ایپ پر آڈیو میسج بھیجا جس کا فرانزک کرایا گیا، قتل میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ حاجرہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ اُس کا بھائی سید ولی قتل کی واردات کے بعد بیرونِ ملک فرار ہوگیا تھا، ملزم ماضی میں بھی جرائم کی وارداتوں میں ملوث تھا جس کا ریکارڈ سامنے آچکا ہے۔ یاد رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی اور رہنما کو 19 فروری کو سخی حسن چورنگی کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ایس ایس پی ملیر سید عرفان بہادر نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے ایم کیو ایم لندن سے وابستگی رکھنے والے دو کارکنان کو گرفتار کیا جنہوں نے مخالف سیاسی جماعتوں کے کارکنان سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا۔
عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ملزمان کو یونیورسٹی روڈ سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا جن کی شناخت احمد عرف ذاکر اور آصف عرف چمبر کے ناموں سے ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ٹارگٹ کلنگ اور 170 سے زائد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گینگ وار کا کارندہ وقاص منجن گرفتار
ایس ایس پی ملیر کاکہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے 2 ٹی ٹی پستول، راؤنڈز اور ایک آوان بم بھی برآمد کیا گیا، جنہیں فرانزک کے لیے بھجوادیا گیا ہے جبکہ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے ضابطے کی کارروائی کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے دورانِ تفتیش سنگین نوعیت کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا جن میں ایم کیو ایم لندن کی اعلیٰ قیادت کے حکم پر شہریوں سمیت سیاسی جماعتوں کے 50 کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ شامل ہے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 2011 میں پاک کالونی میں 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے ، بھتہ وصولی، ہڑتالوں کے دوران گاڑیوں اور املاک سمیت جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔