تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

خواتین کا جنسی استحصال: اسلام آباد کا مشہور ماہرِ نفسیات بے نقاب

اسلام آباد: اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے وفاقی دارالحکومت میں خواتین کا استحصال کرنے والے ماہرِ نفسیات  کو بے نقاب کردیا۔

اے آر وائی نیوز پر آج پروگرام سرعام کے اینکر اور معروف صحافی اقرار الحسن نے خواتین کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے حوالے سے ایک خصوصی پروگرام کیا جس میں قانونی ماہر، شعبہ طب سے وابستہ اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔

اقرار الحسن نے بتایا کہ اسلام آباد میں نفسیاتی امراض کا مشہور ڈاکٹر دراصل جنسی درندہ ہے، جس نے اپنے پاس پریشانی کے عالم میں آنے والی خواتین مریضوں اور طالبات کو بھی نہ بخشا۔

پروگرام سر عام کی ٹیم کو اس ڈاکٹر کے رویے اور جنسی استحصال کے حوالے سے مسلسل شکایات موصول ہورہیں تھیں جس کے بعد اسٹنگ آپریشن کے لیے ایک مریضہ کا اس معالج سے رابطہ کرایا گیا۔

اس مریضہ نے ڈاکٹر کی نازیبا گفتگو کو ریکارڈ  کیا جس کو ڈاکٹر کے سامنے بطور ثبوت پیش کیا گیا۔ تمام شواہد اور ثبوت آنے کے بعد اقرار الحسن پولیس کے ہمراہ ڈاکٹر کے پاس پہنچے جو اپنے گناہوں کے انکاری تھا اور ان پر دلائل بھی دے رہے تھے۔

مزید پڑھیں: سرعام نے جنسی ہراساں کرنے والےسرکاری ڈاکٹر کو بے نقاب کردیا

ڈاکٹر کی ریکارڈ کی گئی خفیہ ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کس طرح مریضہ کو استعمال کرنا چاہتا تھا، گفتگو کے دوران اُس نے مریضہ سے غیر اخلاقی باتیں بھی کیں۔

اقرار الحسن جب مریضہ اور پولیس کے ہمراہ نام نہاد ڈاکٹر کے پاس پہنچے تو وہ مریضہ کو پہچان گیا اور اپنی باتوں سے انکار کرتے ہوئے اُن پر دلائل بھی پیش کیے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ ’یہ خاتون پہلی بار میرے پاس نہیں آئیں بلکہ چار بار آچکی ہیں، انہوں نے میرے اوپر بے بنیاد الزام عائد کیا‘۔

ڈاکٹر نے اپنی نازیبا گفتگو پر دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ ساری بے بنیاد چیزیں ہیں، اس گفتگو میں کہیں بھی جنسی باتیں شامل نہیں اور نہ ہی خاتون کے ساتھ کچھ کیا تھا‘۔

 

Comments

- Advertisement -