تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاکستان میں پب جی گیم پر پابندی عائد

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک بھر میں موبائل پر کھیلے جانے والے گیم پب جی پر عارضی پابندی عائد کردی۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پب جی گیم کی سروس پاکستان میں عارضی طور پر معطل کی گئی ہے۔

پی ٹی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ گیم پر مکمل پابندی کا حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائےگا۔

مزید پڑھیں: پب جی گیم کے ذریعے صارفین کی جاسوسی کا انکشاف

یاد رہے کہ پب جی گیم کھیلنے کی اجازت نہ ملنے پر لاہور میں 2 بچوں نےخودکشی کی تھی جس پر دونوں بچوں کے ورثا نے گیم کی بندش کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

آئی جی پولیس نے بھی پی ٹی اے کو پب جی گیم بندکرنےکےحوالےسے خط ارسال کیا تھا۔

قبل ازیں پنجاب پولیس نے لاہور کے 3نوجوانوں کی خودکشی کے بعد ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی سے مطالبہ کیا تھا کہ  آن لائن ویڈیو گیم پب جی کی آئی پیز کو پاکستان میں بلاک  کیا جائے تاکہ بچے گیم نہ کھیل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو گیم پب جی سے نوجوانوں کی اموات، لاہور پولیس کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

سی پی او لاہور ذوالفقار  حمید کا کہنا تھا کہ گیم کی وجہ سے اب تک 3نوجوان خودکشی کر چکے ہیں، تینوں کیسز کی تفصیلات متعلقہ اداروں کو فراہم کر دی گئیں۔

پب جی گیم کی وجہ سے زندگیوں کا خاتمہ

یاد رہے کہ آن لائن گیم پب جی کی وجہ سے اب تک دنیا بھر کے کئی نوجوان اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرچکے ہیں، اس گیم میں دو ٹیمیں بنائی جاتی ہیں اور دونوں کھلاڑیوں ہتھیاروں کی مدد سے ایک دوسرے کو قتل کرتے ہیں۔

ماہر نفسیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ گیم کے باعث نوجوانوں ذہنی تناؤ کا شکار ہورہے ہیں جبکہ اُن میں تشدد کا عنصر بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔

گیم کیسے کھیلا جاتا ہے؟

اس گیم میں دو ٹیموں کا آپس میں مقابلہ ہوتا ہے، ایک کھلاڑی سے لے کر 100 کھلاڑیوں تک کی ٹیم ہوتی ہے جو انٹرنیٹ کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑتی ہیں۔

دونوں ٹیموں کے کھلاڑی جہاز سے زمین پر اتر کر پہلے اسلحہ تلاش کرتے ہیں اور پھر سامنے والے کھلاڑی کو فائرنگ کر کے مارتے ہیں۔ آخر میں زندہ رہنے والے فاتح کھلاڑی کو اعزاز میں ’چکن ڈنر‘ دیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -