پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کا کہنا ہے کہ چھاپے مار کارروائیوں سے اندازہ ہوگیا کہ "حقیقی آزادی مارچ” سے لرزتی، کانپتی امپورٹڈحکومت خوفزدہ نظر آ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں اسد عمر نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر پولیس چھاپوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گھروں پر چھاپوں اور چادر وچاردیواری کےتقدس کی پامالی کا نتیجہ یہ نکلا کہ کارکنوں اور عوام کاجوش وجذبہ مزید بلند ہوگیا۔
انہوں نے لکھا کہ پولیس چھاپوں کے بعد جس کسی سے بھی رابطہ ہوا وہ بہت پُرجوش ہے، حقیقی آزادی مارچ سے لرزتی،کانپتی "امپورٹڈ حکومت” خوفزدہ نظر آ رہی ہے۔
غیر قانونی گرفتاریاں، گھروں پر چھاپے، چادر چاردیواری پامال… اس سب کا نتیجہ یہ نکلا ہے کے کارکنوں اور عوام کا جوش اور جذبہ مزید بلند. کل رات سے جس سے رابطہ ہوتا ہے وہ اور پرجوش ہے. لرزتی، کانپتی امپورٹڈ حکومت خوفزدہ نظر آ رہی ہے #حقیقی_آزادی_مارچ
— Asad Umar (@Asad_Umar) May 24, 2022
ادھر رات گئے اسد عمر اور بابر اعوان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے، تاہم ان کی گرفتاری نہ ہو سکی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بابر اعوان کے بیٹے عبداللہ بابر اعوان نے بتایا کہ ان کے گھر پر پولیس آئی اور ملازمین کو ہراساں کیا، والد نے صبح (آج) اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے، انھوں نے گورنر پنجاب کو غیر آئینی طریقے سے ہٹانے سے متعلق مقدمہ لڑنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کی گرفتاری کے لئے پولیس کا ” لال حویلی” پر چھاپا
راولپنڈی میں بھی سابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کے گھر بھی چھاپا مارا گیا، پولیس اہل کار دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، تاہم راجہ بشارت حسین اور ان کے بھائی راجہ ناصر گھر پر موجود نہیں تھے، اہل کاروں نے ملازمین سے پوچھ گچھ کی، پولیس کی 6 موبائل گاڑیاں دھمیال ہاؤس چھاپے کے لیے آئی تھی۔
اس کے علاوہ رات گئے پولیس نے شیخ رشیداحمد اور شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کے لئے لال حویلی پر چھاپا مارا، چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔