لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عدلیہ مخالف مہم کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مسترد کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کسی بھی شہری کو عدالتی فیصلوں سمیت حکومتی اقدامات پر نیک نیتی سے تنقید کا حق ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان کا کہنا ہے کہ مقصد بے انصافی پر مبنی عدالتی فیصلوں کو عوامی اسکروٹنی سے بچانا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عدالتوں پر حملہ آور ہونے والوں کو اقتدار کا تحفہ دینے کی تیاری کی جارہی ہے، چیف جسٹس سے درخواست ہے آئین کی بالادستی کو فوقیت دیں۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم بنانے والے سنجیدہ ہیں تو نواز شریف، مریم نواز، ایمل ولی کے خلاف عملی اقدام کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے عدلیہ کیخلاف مہم کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جےآئی ٹی) تشکیل دی تھی۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائم ایف آئی اے جےآئی ٹی کے کنوینئر ہوں گے جب کہ آئی بی، آئی ایس آئی، ڈی جی آئی سی ٹی پولیس اور نمائندہ پی ٹی اے ممبر ہوں گے۔
جےآئی ٹی اعلیٰ عدلیہ کیخلاف مہم کے محرکات کاتعین کرے گی۔ جےآئی ٹی عدلیہ مخالف مہم اور ججز کی ساکھ متاثر کرنے والوں کا تعین کرے گی۔
اعلیٰ عدلیہ کیخلاف مہم کےذمہ داروں کوقانون کےکٹہرے میں لایا جائے گا اور جےآئی ٹی ملزمان کیخلاف چالان متعلقہ عدالتوں میں پیش کرےگی۔
کمیٹی مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات تجویز کرے گی۔