پشاور: پولیس نے سورن سنگھ کے قتل میں پیش رفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما
سورن سنگھ کو پی ٹی آئی کے ہی ایک اور عہدیدار نے پارٹی ٹکٹ کے تنازعے پر قتل کرایا ہے۔
ڈی آئی جی مالاکنڈ آزاد خان نےآج بروز پیر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ تحریک انصاف
سوات ڈسٹرکٹ کے کونسلر بلدیو کمار نے سورن سنگھ کو پارٹی ٹکٹ کے تنازعے کے سبب قتل کرایا۔
انہوں نے کہا کہ ’’سورن سنگھ نے بلدیو کو پارٹی ٹکٹ دینے سے انکار کیا تھا جس پر خائف ہوکر بلدیو کمار نے
سورن سنگھ کی ہلاکت کے لیے قاتلوں کی خدمات حاصل کی‘‘۔
ڈی آئی جی آزاد خان کے مطابق تفتیش سے ظاہر ہوا ہے کہ شانگلہ سے تعلق رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ ن
کے ناظم عالم خان نے سورن سنگھ کے قتل کے لئے قاتلوں کو دس لاکھ روپے دیے تھے۔
انہوں مزید کہا کہ قتل کی تفتیش کے دوران بلدیو کمار کے علاوہ مزید چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اوران سے تاحال تفتیش جاری ہے۔
یاد رہے کہ22 اپریل کو نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نےسردار سورن سنگھ پربونیر کے علاقے پیر بابا میں فائرنگ کردی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
سورن سنگھ کو طبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔
سورن سنگھ کی ان کے آبائی علاقے بونیر میں ہونے والی آخری رسومات میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک، اسپیکر کے پی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزراء اور دیگر شعبہ جات ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے مقتول کے اہل خانہ اور سکھ برادری کے سرکردہ رہنماوٗں سے بھی سورن سنگھ کی موت پر اظہار تعزیت کیا۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نےاس موقع پر ٹویٹ کرتے ہوئے انتہائی غم کا اظہار کیا اور صوبائی حکومت کو فی الفور انکوائری کمیٹی کے قیام کا حکم صادر کیا۔