تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

پی ٹی آئی کا گورنر پنجاب کی برطرفی عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم کی جانب سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ہٹانے کا معاملہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی برطرفی کو غیر قانونی سمجھتی ہے اور پارٹی قیادت نے یہ معاملہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کو صرف صدر ہی ہٹاسکتا ہے، وزیراعظم کے پاس گورنر کو ہٹانے کا کوئی اختیار نہیں، عمر سرفراز کو کیونکہ غیر قانونی طریقے سے ہٹایا گیا ہے اس لیے وہ اب بھی گورنر پنجاب ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کے گورنر پنجاب کی برطرفی کے فیصلے کیخلاف پی ٹی آئی کی جانب سے پٹیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

واضح رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی سمری مسترد کیے جانے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے عمر سرفراز چیمہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا جس کے بعد گورنر پنجاب کی سیکیورٹی بھی ہٹالی گئی ہے۔

دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کی جانب سے قائم مقام گورنر پنجاب کا عہدہ سنبھالنے سے انکار کے بعد صوبے میں آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

 گورنر پنجاب سرفرازچیمہ کو ہٹائے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو قائم مقام گورنر بنانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تو پرویز الہیٰ نے قائم مقام عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: پرویز الہٰی کا قائم مقام گورنر بننے سے انکار، پنجاب میں آئینی بحران پیدا ہوگیا

ذرائع قاف لیگ کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب غیر آئینی طریقے سےہٹایا گیا، صدر کے نوٹی فکیشن کے بغیرک یبنٹ ڈویژن کےذریعے گورنر کو ہٹایا گیا، غیر آئینی اقدام کے باعث اسپیکر پنجاب اسمبلی اپنےعہدے پر ہی کام کرتے رہیں گے۔

 

Comments

- Advertisement -