بدھ, فروری 19, 2025
اشتہار

پی ٹی آئی، جے یو آئی نے الیکشن کمیشن کے سامنے مطالبات رکھ دیے

اشتہار

حیرت انگیز

الیکشن کمیشن نے انتخابی روڈ میپ کے سلسلے میں سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کے لیے آج پہلا اجلاس منعقد کیا، اجلاس میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) کو مدعوکیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے، ترجمان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا، اجلاس کا مقصد انتخابی روڈ میپ پر دونوں جماعتوں کا فیڈ بیک لینا تھا۔

الیکشن کمیشن ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابات کا انعقاد آئین کے مطابق 90 دن میں یقینی بنانے پر زور دیا ہے، پی ٹی آئی وفد کا موقف ہے کہ اس وقت حلقہ بندی کی ضرورت نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کی طرف سے بابر اعوان، علی ظفر، عمیر نیازی اور علی محمد خان نے اجلاس میں شرکت کی، جے یو آئی (ف) سےعبد الغفور حیدری، جلال الدین اور دیگر شریک ہوئے۔

پی ٹی آئی کے وفد نے مطالبہ کیا کہ مختلف گرفتار لیڈروں اور کارکنوں کی فوری رہائی یقینی بنائی جائے، پارٹی کو سیاسی ریلیوں کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں کی طرح سیاست میں یکساں مواقع مہیا کیے جائیں۔

جےیوآئی (ف) کے وفد کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ الیکشن کا انعقاد آئین کا تقاضا ہے، مردم شماری کے نتائج سرکاری طور پر شائع ہو چکے ہیں، الیکشن کمیشن کو پہلے حلقہ بندی کا عمل مکمل کرنا چاہیے۔

جےیوآئی کے اراکین نے کہا کہ نئی مردم شماری کے مطابق ووٹروں کے درست اندارج کی ضرورت ہے، پولنگ اسٹیشنوں کی لسٹوں کو بھی درست کیا جائے، غیرجانبدار اور دیانتدار آر اوز، ڈی آر اوز کی تعیناتی بھی یقینی بنائی جائے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ الیکشن کا انعقاد جلد از جلد ہو، انتخابات میں تمام پارٹیوں کو یکساں مواقع میسر ہوں گے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کا عمل آئندہ بھی جاری رہے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں