اسلام آباد: کشمیر کونسل کے انتخابات سے قبل تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ متنازع ہو گیا، پی ٹی آئی کارکنوں نے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم میں نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمیر کونسل کے انتخابات کے سلسلے میں ٹکٹس کے لیے پارٹی کے نظریاتی ورکرز کو نظر انداز کیے جانے کا خدشہ لاحق ہوا ہے، پارٹی کے نظریاتی کارکنوں نے اپنی ہی جماعت میں ٹکٹوں کی تقسیم پر سوال اٹھا دیے۔
پی ٹی آئی کارکنان کا کہنا ہے کہ کشمیر کونسل کے انتخابات کے لیے سرمایہ داروں کو ٹکٹیں دی جا رہی ہیں، آئی ایس ایف یوتھ ونگ کشمیر نے اعلیٰ قیادت سے ٹکٹوں کی تقسیم پر نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
الیکشن سے چند ماہ قبل پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے اصغر قریشی پیسے کے ذریعے فیورٹ امیدوار بن گئے، جس پر کارکنوں نے احتجاج کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ نظریاتی کارکنان کی بجائے سرمایہ داروں کو ترجیح دی جا رہی ہے، اور کشمیر کونسل کے ٹکٹوں کی قیمت لگائی جا رہی ہے۔
کارکنان نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم تحقیقات کروائیں کہ ٹکٹوں کی تقسیم میں پیسہ کون چلا رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان کو بھی مبینہ ڈیل سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر کونسل کے انتخابات 24 جنوری کو ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل خیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات میں بھی ٹکٹوں کی فروخت کے الزامات سامنے آئے تھے۔