تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

‘جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے’

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں، جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے۔

سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حکومت نے آتے ہی ایف آئی اے، نیب ریکارڈ میں چھیرچھاڑ کی کیونکہ ایف آئی اے میں شہباز شریف فیملی کی تحقیقات ہورہی ہیں اور تمام دستاویزی ثبوت ایف آئی اے میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آتے ہی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر کو نوکری سے نکال دیا جن لوگوں نے شہبازشریف کی کرپشن کو بےنقاب کیا اس کی نوکری کا تحفظ ضروری ہے، سپریم کورٹ کی ذمے داری ہے کہ کرپشن کی تحقیقات کرنیوالوں کی نوکری کا تحفظ کرے۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ کابینہ میں 36 میں سے 26 رکن ضمانت پر ہیں، صدر عارف علوی، عمران خان، شاہ محمود پر سیاسی مقدمے تھے ان کی طرح کرمنل اورمنی لاندرنگ کے مقدمات نہیں تھے، شاہ زین بگٹی جس وزارت کے وزیر ہیں اس میں انسداد کا لفظ اضافی ہے، ہمارےوزیردفاع کے ماضی کے کلپ، انٹرویوز چل رہے ہیں، اس طرح کی کابینہ کو پاکستان کی عوام توہین سمجھتےہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ پی ٹی آئی یا عمران خان پرپابندی لگ سکتی ہے، پاکستان کی سیاست اب عمران خان کے گرد گھومتی ہے، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی آپ یا عمران خان کے ساتھ ہیں یا مخالف۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آج خواص ایک طرف اور عوام ایک طرف کھڑے ہیں، ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو بہت نقصان ہوگا اور پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے والوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوگا، لوگوں کی آنکھوں میں اس وقت خون اترا ہواہے، عوام سمجھتے ہیں انھوں نے پاکستان کو گروی رکھ دیا ہے گلی محلوں میں لڑائیاں ،خون نہیں بہہ رہا تو یہ صرف عمران خان کے صبر کی وجہ سے ہے عمران خان نےہر جلسے میں ذمے دارانہ گفتگو کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیا ہے، یہ 30روپے پیٹرول بڑھانا چاہتے تھے مگر عوامی دباؤ پر نہیں بڑھائے، پماری سماجی تقسیم بہت بڑی ہوگئی ہے پاکستان کو معمول پر لانا ہے تو الیکشن کرانا پڑیں گے، ملک عوام کی خواہش پرچلتے ہیں اس لئے ہم کہتے ہیں الیکشن کرائیں۔

سابق وزیر نے مزید کہا کہ یہ کہتے ہیں نومبر کےبعدالیکشن کرائیں گے، یہ بتائیں نومبر تک ملک کو کس طرح چلائیں گے، کابینہ میں جو کمپنی ہے وہ نہیں چل سکتی، یہ جس طرح حکومت چلارہےہیں یہ معیشت کو سری لنکا سے بھی نیچے لیکر آئیں گے۔

Comments

- Advertisement -