اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر کلثوم نواز کے حلقہ این اے 120 کا انتخاب جیتنے کے باوجود حلف نہ اٹھانے کی آئینی و قانونی توجیہات مانگ لیں۔
تفصیلات کے مطابق خط پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کی جانب سے تحریر کیا گیا۔
خط میں کہا گیا کہ کلثوم نواز اب تک حلف برداری کا تقاضا پورا کرنے میں ناکام ہیں۔ تقریباً 3 ماہ گزر جانے کے باوجود کلثوم نواز نے حلف نہیں اٹھایا۔ این اے 120 کے رائے دہندگان حق نمائندگی سے محروم ہیں۔
خط میں استفسار کیا گیا کہ کیا عوام کو انتخاب کے باوجود نمائندگی سے محروم رکھا جا سکتا ہے؟ انتخاب کے بعد رکنیت کے حلف کو کتنی دیر تک مؤخر کیا جا سکتا ہے اور کیا این اے 120 انتخاب کالعدم قرار دے کر از سر نو انتخاب ممکن ہے؟
مزید پڑھیں: بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بدستور خراب
واضح رہے کہ لاہور کا حلقہ این اے 120 سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں نا اہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوگیا تھا جس کے بعد اس حلقے پر ضمنی انتخابات کروائے گئے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو اس حلقے کا امیدوار نامزد کیا گیا تھا، تاہم انتخاب سے قبل ہی بیگم کلثوم نواز کو گلے میں کینسر کی تشخیص ہوئی جس کے علاج کے لیے وہ لندن چلی گئیں اور تاحال وہیں مقیم ہیں۔
ادھر ان کی غیر موجودگی میں ان کی دختر مریم نواز نے ان کی انتخابی مہم بھرپور میں انداز میں چلائی جس کے بعد کلثوم نواز اس حلقے سے انتخاب جیت گئیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز بہت جلد وطن واپس آئیں گی تاہم ان کی جانب سے کوئی مخصوص تاریخ نہیں بتائی گئی۔ کلثوم نواز کا علاج لندن میں بدستور جاری ہے اور فی الحال واضح نہیں کہ وہ کب وطن واپس لوٹیں گی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔