پی ٹی آئی نے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کی گرفتاری کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور ڈیوٹی مجسٹریٹ شرقی کو درخواست جمع کرا دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے رکن سندھ اسمبلی اور پی ٹی آئی کراچی کے جنرل سیکریٹری ارسلان تاج کی گرفتاری کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا ہے اور پارٹی کے وکلا نے درخواست ڈیوٹی مجسٹریٹ شرقی کو جمع کرا دی ہے۔
پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں عدالت سے ارسلان تاج کی غیر قانونی گرفتاری پر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایم پی اے کی گرفتاری سے قبل اسپیکر کی اجازت لینا ضروری ہے لیکن ارسلان تاج کی گرفتاری کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
دوسری جانب ارسلان تاج کی گرفتاری پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط بھی لکھ دیا ہے جس کی نقول آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی اور ڈی آئی جی ایسٹ کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔
چیف سیکریٹری کو ارسال کیے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ارسلان تاج کی گرفتاری غیر آئینی ہے، پولیس نے انہیں اغوا کیا ہے اور آئین کے مطابق بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق لیڈیز اہلکاروں کی موجودگی لازم ہے لیکن کارروائی سے آزادی اظہارِ رائے کے ساتھ چادر وچار دیواری کا تقدس پامال ہوا ہے۔ آئین کے تحت مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر نظر بند نہیں کیا جا سکتا لیکن مجسٹریٹ کے سرچ وارنٹ کے بغیر ارسلان تاج کے گھر چھاپہ مارا گیا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ سندھ میں مسلسل سیاسی انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔