اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعظم کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کروانے کے نوٹیفکیشن کو مسترد کر دیا۔
ترجمان تحریک انصاف نے اپنے بیان میں کہا کہ وزارت قانون کا نوٹیفکیشن فیئر ٹرائل کی صریحاً خلاف ورزی ہے، سائفر مقدمے پہلے دن سے ایک خاص طرز پر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 10 اے ہر شہری کو منصفانہ سماعت کا حق دیتا ہے، توشہ خانہ کی طرح سائفر کیس کو بھی عجلت میں خاص انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن فوراً واپس لیا جائے، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے خلاف مقدمے کی کھلی عدالت میں سماعت کی جائے۔
پی ٹی آئی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بھی فیئر ٹرائل کے بنیادی آئینی حق سے محروم کرنے کی کوششوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی نے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلیے سائفر کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ پی ٹی آئی نے سائفر کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے جمع کروائے گئے چالان کو مسترد کیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف جمع کروایا گیا چالان سائفر کے جعلی اور بوگس مقدمے کی طرح بے معنیٰ ہے، یہ حقیقت ہے کہ سائفر اپنی اصلی حالت میں آج بھی دفتر خارجہ میں موجود ہے، اس کی موجودگی سابق وزیر اعظم پر لگائے الزامات کو بے بنیاد ثابت کرتی ہے۔