تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

بھارت: کھدائی کے دوران مغل دور کے "حمام” کی دریافت

نئی دہلی: وارانسی میں اورنگ زیب کی تعمیر کردہ گیان واپی مسجد پر تنازعہ جاری ہے ایسے میں اورنگ آباد میں ’بی بی کے مقبرہ‘ کے قریب سے دریافت ہونے والا حمام شہہ سرخیوں میں آگیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ ما سے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) اورنگ آباد میں اورنگ زیب کے تعمیر کردہ ’بی بی کا مقبرہ‘ کے سامنے واقع چار سال پرانے حمام کی کھدائی میں مصروف عمل ہے۔

بی بی کا مقبرہ تاریخی حیثیت کا حامل ہے جسے سولہ سو ساٹھ میں چھٹے مغل بادشاہ اورنگ زیب نے اپنی پہلی اور حاکم اعلی ملکہ دلرس بانو بیگم کی یاد میں تعمیر کروایا تھا، یہ مقبرہ حیرت انگیز طور پر تاج محل سے مماثلت رکھتا ہے جسے ان کے والد شاہجہان نے اپنی بیوی کی یاد میں تعمیر کرایا تھا۔

اے ایس آئی نے کھدائی اس وقت شروع کی جب انہیں یہاں ایک ایسے حمام کی موجودگی کا علم ہوا جو نصف صدی سے زیادہ عرصے سے بی بی کا مقبرہ کے سامنے واقع زمین کے ایک پلاٹ کے نیچے دفن تھا۔Excavation near 'Bibi's Mausoleum' reveals 'bath' of Aurangzeb era News-Pipa | News PiPaعہدیداروں نے بتایا کہ مغلیہ دور میں اس طرح کے حمام مقبروں، مساجد یا دیگر عبادت گاہوں جیسی یادگاروں کے سامنے موجود رہتے تھے، حمام انیس سو ساٹھ کی دہائی کے کچھ عرصے بعد اس وقت مٹی میں دفن ہو گیا تھا جب اس کے اور محفوظ مقبرہ کے درمیان سڑک تعمیر کی گئی تھی۔

اے ایس آئی نے تاحال چھتیس بائے چھتیس میٹر کا ڈھانچہ دریافت کیا ہے اور علاقے کے ایک حصے کو صاف کر دیا ہے، اے ایس آئی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حمام بی بی کا مقبرہ کے بالکل سامنے واقع ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کا استعمال مقبرہ کی زیارت کرنے سے قبل کیا جاتا رہا ہوگا۔

حکام کو کیسے علم ہوا؟

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس حمام کے بارے میں اے ایس آئی کو اس وقت پتہ چلا جب ایک شخص جس کے والد اے ایس آئی کے ساتھ کام کرتے تھے اور یادگار پر حاضری دیتے تھے، اس نے انہیں بتایا کہ وہ بچپن میں اپنے والد کو کھانے کا ٹفن پہنچانے کے لیے سائٹ پر آتا تھا اور ہمیشہ حمام کو دیکھتا تھا۔ہمیں بتایا گیا کہ اگر آپ اس جگہ کی کھدائی کر کے مٹی کو ہٹائیں گے تو آپ کو ایک دروازہ اور ایک داخلی مقام نظر آئے گا، چنانچہ ہم نے منظوری حاصل کی اور کھدائی شروع کی تو ہمیں حقیقت میں ایک دروازہ ملا اور مزید کھدائی پر باقی ڈھانچہ بھی سامنے آ گیا، یہ عمل ایک سال قبل شروع ہوا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ یہ کام جلد از جلد مکمل ہو جائے گا۔

اے ایس آئی کے اورنگ آباد سرکل سپرنٹنڈنٹ کہتے ہیں کہ ہم فی الحال سائنسی طریقہ سے مٹی کو ہٹانے کا کام کر رہے ہیں، ایک بار جب یہ کام مکمل ہو جائے گا تو ہم ڈھانچے کو بحال کریں گے اور اسے محفوظ کیا جائے گا، اس کے بعد حمام کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -