کراچی : اپنے پر وقار اور شاہانہ انداز سے ٹیلی ویژن ناظرین کے دلوں پر راج کرنے والی معروف اداکارہ طاہرہ واسطی کو مداحوں سے بچھڑے پانچ برس ہوگئے۔
ٹی وی ڈراموں کی ملکہ طاہرہ واسطی نے انیس سو اڑسٹھ میں پی ٹی وی سے اداکاری شروع کی ۔ وہ 1944 کو سرگودھا میں پیدا ہوئیں۔ اداکاری کا آغاز 1968 ء میں پاکستان ٹیلی ویژن کی ڈرامہ سیریل جیب کترا سے کیا۔
ڈرامہ سیریل افشاں میں یہودی تاجر کی بیٹی، آخری چٹان میں چینگیز خان کی ملکہ ازابیل نے لوگوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا تھا۔ طاہرہ واسطی کا جادو سال اسّی ا ور نوے کی دہائی میں پی ٹی وی کے ڈراموں میں چھایا رہا۔
ورسٹائل فنکارہ طاہرہ واسطی ڈراموں کی ملکہ تھیں، ان کا خلاء پُر ہونا ممکن نہیں، بلیک اینڈ وائٹ ڈراموں کو رنگین بنانے میں ان کے حسین چہرے نے اہم کردار ادا کیا، تاریخی ڈراموں میں ملکہ کا کردار ان کے حسن کی بنا پر ان پر خوب جچتا تھا ۔
وہ منفرد اسٹائل کی اداکارہ تھیں، ڈرامہ سیریلز غرناطہ، شاہین ،ٹیپو سلطان ،جانگلوس، کشکول، شاہین، شمع، دلدل اور فشار، کون بھول سکتا ہے؟ ہر ڈرامہ سیریز میں طاہرہ واسطی نے منفرد کردار نبھایا۔
وہ تعلیم یافتہ ،نفیس خاتون اور پروفیشنل آرٹسٹ تھیں، ان کا فن یکسانیت کی تنقید سے ہمیشہ آزاد رہا۔ ناظرین کے دلوں راج کرنے والی ملکہ اداکارہ طاہرہ واسطی ایک عرصہ سے عارضہ قلب میں اور شوگر کے مرض میں مبتلا تھیں۔
طاہرہ واسطی 68 سال کی عمر میں گیارہ مارچ دوہزار بارہ کو اپنے مداحوں کو اداس چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملیں۔