لاہور: پنجاب میں سزائے موت پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے، لاہور، فیصل آباد، وہاڑی اور بہاولپور میں چار قاتلوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کےتحت سزائےموت کے مجرموں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، فیصل آباد سنٹرل جیل میں اشفاق کو تختہ دار پرلٹکا دیا گیا، مجرم نے انیس سو ننانوے میں ایک شخص کو قتل کیا تھا، بہاولپور سنٹرل جیل میں قتل کے مجرم مقبول احمد کو پھانسی دی گئی۔
لاہور میں مجرم تنزیل احمد کو پھانسی پر لٹکایا گیا، جیل ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کے تنزیل احمد نے معمولی تلخ کلامی پر ایک شخص کو قتل کر دیا تھا، جس کے بعد اسے جرم ثابت ہونے پر ماتحت عدلیہ کی جانب سے پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ اعلی عدالتوں کی جانب سے ماتحت عدلیہ کا فیصلہ برقرار رکھے جانے پر صدر مملکت نے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی جس پر پانچ ستمبر کو مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے گئے۔
گذشتہ روز مجرم کی اس کے اہلخانہ کے ساتھ آخری ملاقات کروا دی گئی اور آج جمعرات کو علی الصبح مجرم کو پھانسی دے دی گئی۔ اس موقع پر جیل کے اندر اور باہر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
وہاڑی میں مجرم محمد آصف عرف اچھو کو پھانسی دی گئی ، نواحی آبادی کے رہائشی محمد آصف عرف اچھو نے 27 جولائی 1998 کو اپنے خالہ زاد 18 سالہ محمد اشرف کو جنسی حوس پورا نہ ہونے پر چھریوں کے وار کر کے کے قتل کر دیا تھا، جس کا مقدمہ تھانہ سٹی وہاڑی میں درج ہوا ملزم کو ڈسٹر کٹ اینڈ سیشن سید اٖضال شریف نے 2005میں سزا موت سنائی تھی، ملزم کی اپیل ہائی کورٹ ملتان بنچ ، سپریم کورٹ پاکستان اور صدر پاکستان سے خارج ہونے کے بعد ڈسٹر کٹ انیڈ سیشن جج وہاڑی غفار جلیل نے 3ستمبر 2015کو مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے، جس کے تحت کے آج 10 ستمبر کوصبح ساڑھے 5 بجے مجر م محمد آصف عرف اچھو کو تختہ دار پرلٹکایا دیا گیا۔
جیل انتظامیہ نے پھانسی کےبعد ضابطے کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے مجرمان کی میتیں لواحقین کے حوالے کردیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں سزائے موت پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے اب تک ملک کی مختلف جیلوں میں 200 سے زائد مجرمان کو پھانسی دی جا چکی ہے۔