لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے آئین کے آرٹیکل 128 کی شق 1 کے تحت پرائس کنٹرول آرڈیننس جاری کر دیا جو فی الفور نافذ ہوگا۔
پرائس کنٹرول آرڈیننس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تعین، مصنوعی اضافہ اور منافع خوری پر قابو پانے کیلیے طریقہ کار کا نفاذ ہوگا۔ اس کے مطابق پرائس کنٹرول کونسل اور ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جبکہ کنٹرولر آف پرائسز اینڈسپلائز متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوگا۔
سیکرٹری انڈسٹریز، کامرس اور انویسٹمنٹ اینڈاسکلز ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ صوبائی کنٹرولر جنرل ہوگا۔ وزیر برائے صنعت و تجارت کی سربراہی میں پرائس کنٹرول کونسل تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں زراعت اور خوراک کے وزرا بھی شامل ہوں گے۔ چیف سیکرٹری، سیکرٹری صنعت، تجارت، سرمایہ کاری و دیگر سیکرٹری بھی ممبر ہوں گے۔
ڈپٹی کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔ کونسل مارکیٹوں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے متعلق معلومات حاصل کرے گی۔
آرڈیننس کے مطابق کونسل اشیائے ضروریہ کی طے کردہ قیمتوں کا جائزہ لے گی، قیمتوں پر قابو پانے کیلیے آرڈیننس کے تحت کارروائی کی نگرانی کرے گی اور آرڈیننس کی دفعات کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلیے ہدایات جاری کرے گی۔
آرڈیننس کے تحت کسی بھی ضروری شے کو مقرر کردہ قیمت سے زیادہ قیمت پر فروخت نہیں کیا جا سکے گا، دکاندار مقررہ قیمتوں کی فہرست فروخت کے نمایاں مقام پرآویزاں کرے گا۔
آرڈیننس میں منافع خوری اور زائد قیمت وصولی کی صورت میں سزاؤں تعین بھی کیا گیا ہے جبکہ اس کی خلاف ورزی پر تین سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزا ہوں گی۔