لاہور: پنجاب حکومت ڈرگ ایکٹ پر نظر ثانی کے لیے تیار ہوگئی جس کے لیے 9 رکنی کمیٹی بھی قائم کردی گئی جو وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے اپنے ہی پیش کردہ ترمیمی ڈرگ ایکٹ 2017 پر نظر ثانی کے لیے9 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جو اس بل پر اپنی سفارشات مرتب کر کے پنجاب حکومت کے حوالے کرے گی۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی میں 5 افراد دوا ساز اداروں سے، 2 حکومتی وزراء اور 2 سیکریٹریز شامل ہوں گے جو ڈرگ ایکٹ 2017 پر نظر ثانی کے لیے اپنی سفارشات مرتب کر یں گے اور اس کی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی۔
*یہ پڑھیں : لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک سمیت 13 شہید، 70 زخمی
دریں اثناء صوبائی وزیر قانون پنجاب راناثناء اللہ نے ایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کوبنیادی اور معیاری ادویات کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور معیاری ادویات کی فراہمی پر کسی طور پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائےگا کیوں کہ یہ لوگوں کی زندگی کا معاملہ ہے۔
*یہ بھی پڑھیں : پنجاب میں ڈرگ ایسوسی ایشن کی ہڑتال دوسرے روز جاری
راناثنااللہ نے کہا کہ جعلی دواؤں کی تیاری کی اجازت نہیں دی جائے گی جس کے لیے دوا ساز اداروں اور داوؤں کی مارکیٹنگ میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف آپریشن جاری رہےگا اور اس شعبے سے بد عنوانی کو ختم کر کے دم لیں گے۔
*مزید جانیے : معاملات طے پا گئے، دوا ساز کمپنیوں کی ہڑتال ختم، رانا ثناء اللہ
واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب حکومت کی جانب سے ڈرگ ایکٹ 2017 کے نفاذ پر فارما سیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے احتجاج اور دھرنا بھی دیا گیا تھا جس کے دوران خود کش دھماکا ہوا اور ڈی آئی جی ٹریفک پولیس سمیت 13 افراد نے جام شہادت نوش کی تھی۔