لاہور : پنجاب پولیس کے ناکارہ نظام نے عوام کو رلا دیا، وحدت کالونی کی خاتون کا مقدمہ درج ہونے میں 12 سال لگ گئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے ظلم کی ایک اور انتہا کردی، لاہور کے علاقے وحدت کالونی کی رہائشی خاتون کا مقدمہ درج کرنے میں ایک دہائی سے زائد کا عرصہ گزار دی۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان افضال اور شوکت نے 12 سال قبل 28 تولے زیورات گروی رکھے تھے جس کے بدلے انہوں نے مجھے 8 لاکھ روپے دینے تھے جو اب تک نہیں دیئے۔
خاتون نے بتایا کہ فراڈ کرنے والے دونوں ملزمان کے خلاف گزشتہ 12 سال سے ایف آئی آر درج کرانے کےلیے تھانے کے چکر لگاتی رہی لیکن پولیس نے میرا مقدمہ درج کرنے میں دہائی سے زیادہ کا عرصہ گزار دیا۔
پنجاب پولیس کا کارنامہ، فائرنگ سے زخمی ہونے والے بچوں کو ہی ڈاکو بنا دیا
اس سے قبل بھی پنجاب پولیس ایسے کارنامے سرانجام دے چکی ہے، کچھ سال قبل علی پور کے سیت پور تھانے کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں تین بچے گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے تھے، سیت پور پولیس نے اصل ملزمان کی گرفتاری کے بجائے زخمی بچوں کیخلاف ہی مقدمہ درج کردیا تھا۔
پولیس نے مذکورہ بچوں کو ڈکیتی کا ملزم بھی بنا دیا تھا، مقدمے میں نامزد چھ آٹھ اور گیارہ سال کے طلباء پر گھر میں گھسنے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔