تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے، حکومتی وزرا کے پشتو میں ٹویٹس

اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں بڑا انتشار سامنے آنے پر پشتو میں دل چسپ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ہاہاہا، ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے‘۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں استعفے نہ دینے کے دو ٹوک مؤقف پر مبنی پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری کے خطاب کے بعد اپوزیشن اتحاد شدید انتشار کی حالت میں آ گیا ہے، جس کا اظہار اجلاس کے بعد ہونے والے پریس کانفرنس میں بھی نہ چھپایا جا سکا۔

اس صورت حال پر حکومتی وزرا کے دل چسپ ٹویٹس سامنے آ رہے ہیں، مراد سعید نے بے اختیار پشتو میں ٹویٹ کر دیا ہے، انھوں نے لکھا ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے۔ مراد سعید نے مزید لکھا کہ مولانا اسمبلی کے باہر نہیں رہ سکتے، سند یافتہ نا اہل و اشتہاری پاکستان میں نہیں رہ سکتا اور زرداری سندھ حکومت اور اسمبلیوں سے باہر نہیں رہ سکتا۔

انھوں نے لکھا کہ سیاسی اور انتخابی میدان میں شکست کے بعد ذاتی مفادات کے لیے دیا جانے والا ساتھ ذاتی مفادات ہی کی نظر ہوگیا۔

پی پی کے استعفوں پر تحفظات، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

شہزاد اکبر نے بھی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ زرداری کی سمجھ داری ہے کہ باپ بیٹی کی ذاتی مفاد کی لڑائی سے کنارہ کشی کر لی، ویسے بھی پی پی نظام میں اسٹیک ہولڈر ہے، جب کہ مولانا اور نواز آؤٹ سائیڈر ہیں۔ انھوں نے لکھا اب سزا یافتہ کے پیچھے کون اپنی صوبائی حکومت خراب کرے!

وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی ٹویٹ میں پشتو زبان کا استعمال کیا، انھوں نے لکھا ’پیپلز پارٹی پارٹی استعفے دینے سے انکاری، مولانا استعفوں کے بغیر لانگ مارچ سے انکاری،.میاں صاحب واپس آنے سے انکاری۔‘ اس کے بعد انھوں نے لکھا ’پی ڈی ایم تباہ دے۔‘

واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد ایک بڑے انتشار کا شکار ہو گیا ہے، اجلاس کے بعد جب مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس میں لانگ مارچ ملتوی کرنے کے مختصر اعلان کے بعد اچانک چلے گئے تو مریم نواز حواس باختہ ہو گئیں، انھوں نے صحافیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ میں ابھی کھڑی ہوں، تاہم ان کے چہرے پر ہوائیاں اڑ رہی تھیں۔

Comments

- Advertisement -