تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

روسی صدر  بمباری کے بعد پہلی مرتبہ کریمیا پُل پہنچ گئے

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن خود گاڑی چلا کر ملک کو کریملن جزیرے سے ملانے والے پل پر پہنچے اور وہاں موجود سکیورٹی اہلکاروں سے بات چیت کی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ وہی پل ہے جہاں دو ماہ قبل یوکرین سے جنگ کے دوران خوفناک دھماکا ہوا تھا جس سے آئل ٹینکرز کے قافلے کو آگ لگ گئی تھی۔

روس کے سرکاری میڈیا کے مطابق روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ڈپٹی وزیراعظم مرات خوسنولن بھی موجود ہیں۔

دونوں وہاں مرسیڈیز گاڑی میں پہنچے تھے، صدر پیوٹن پل کے مختلف حصوں پر پیدل سفر کرتے ہوئے جائزہ لیا اور پوچھا کہ ’کہاں دھماکے ہوئے تھے؟

انہوں نے کہا کہ ہم دائیں طرف سے ڈرائیو کر کے پہنچے ہیں، جہاں تک میرا خیال ہے بائیں طرف مرمت کا کام ہو رہا ہے۔ اس کو جلد پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں پل کو ایک پھر آئیڈیل حالت میں لانا ہے۔

یاد رہے کہ یہ یورپ کا سب سے بڑا پل ہے، جس کے کچھ حصے اب بھی جلے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

19 کلومیٹر کے اس پل پر سے ٹریفک اور ٹرینز بیک وقت گزر سکتی ہیں،  اس پل کا افتتاح 2018 میں خود پوٹن نے کیا تھا۔

آٹھ اکتوبر کو اس پل کو دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کا الزام روس نے یوکرین پر لگایا تھا۔

یوکرین نے ابھی تک اس پل پر ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، جو کہ صدر پیوٹن کی 70 ویں سالگرہ کے اگلے روز ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -