تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

جمال خاشقجی قتل، سعودیہ کی وضاحتوں اور تحقیقات پر یقین ہے، پیوٹن

ماسکو/ریاض : روسی صدر نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی حکومت کی تحقیقات اور وضاحتوں کی شفافیت پر  مطمئن ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاسقجی کی استنبول میں واقع سفارت خانے میں کمشدگی اور قتل کے حوالے ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پیش کی گئی وضاحتوں پر روس کو پورا اعتماد ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی صدر نے بذریعہ ٹیلی فون سعودی عرب کے حاکم وقت شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے جمال خاشقجی کے معاملے گفتگو کی ہے۔

مقامی میڈیا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن نے ٹیلی فونک رابطے پر دو طرفہ تعلقات اور خصوصی تعاون پر بات چیت کی اس دوران شاہ سلمان نے روسی صدر کو صحافی کے قتل سے متعلق سعودی تحقیقات سے آگاہ کیا۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی حاکم نے روسی صدر کو یقین دہانی کروائی کہ جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ملزمان کو سخت سزا دی جائے گی۔


مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


یاد رہے کہ جمعے کے روز سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

سعودی سرکاری ٹی وی کا کہنا تھا کہ قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران جمال خاشقجی کی موت واقع ہوئی، سعودی انٹیلی جنس کے نائب صدر جنرل احمد العسیری کو اس واقعے کے بعد برطرف کردیا گیا تھا۔

سعودی ٹی وی کا کہنا ہے کہ شاہی عدالت کے مشیر سعودالقحطانی کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے، واقعے میں ملوث 18 سعودی شہریوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔


مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کے قریبی افسر کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا مبینہ قتل ہوا، مغربی میڈیا


واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

خیال رہے جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

Comments

- Advertisement -