قدیر غوری پاکستان کے مشہور فلمی ہدایت کار تھے جن کی آج برسی ہے۔ 22 دسمبر 2008ء قدیر غوری وفات پاگئے تھے۔ انھیں موسیقی اور فلم سازی میں شروع ہی سے دل چسپی تھی اور اسی فن میں انھوں نے اپنی پہچان بنائی۔
وہ 4 مئی 1924ء کو گجرات میں پیدا ہوئے۔ استاد فیاض خان سے موسیقی اور منشی دل سے ہدایت کاری کی تربیت حاصل کی۔
1955ء میں قدیر غوری کو ہالی ووڈ کی اس ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جو برطانوی ہند کے تاریخی پس منظر میں فلم بھوانی جنکشن بنانے کے لیے پاکستان آیا تھا۔ قدیر غوری نے اس وقت امریکی ہدایت کار جارج ککر کے فرسٹ اسسٹنٹ کے طور پر کام کیا۔ فلم کی تکمیل کے بعد جارج ککر نے ان کی بے حد تعریف کی۔
قدیر غوری کی ہدایت کاری میں جو فلمیں بنیں ان میں ناجی، غالب، دو راستے، موسیقار، دامن، جانِ آرزو، انسان، دنیا گول ہے، نیکی بدی اور گلیاں دے غنڈے شامل ہیں۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے اس ہدایت کار نے فلم دامن پر نگار ایوارڈ بھی اپنے نام کیا تھا۔ انھوں نے جہاں سیٹ پر اپنی مہارت اور کمال دکھایا، وہیں اسے نئے آرٹسٹوں تک منتقل کرنے کے لیے ایک کتاب بھی لکھی جس میں اس فن سے متعلق تکنیک اور مہارت و مسائل کا ذکر ہے۔ قدیر غوری لاہور میں آسودۂ خاک ہیں۔