تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

’پی ٹی آئی خود ٹوٹ رہی ہے یا توڑی جا رہی ہے اس کا فی الحال جواب نہیں دوں گا‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی خود ٹوٹ رہی ہے یا توڑی جا رہی ہے اس کا فی الحال جواب نہیں دوں گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعتوں کا ٹوٹنا جمہوری عمل کے لیے استحکام کا باعث نہیں، ذاتی طور پر جماعتوں کے ٹوٹنے پر خوش نہیں۔ جماعتیں خود بھی ٹوٹتی ہیں اور توڑی بھی جاتی ہیں، تحریک انصاف خود ٹوٹ رہی ہے یا توڑی جا رہی ہے اس کا فی الحال جواب نہیں دوں گا۔

قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے جو نفرت پروموٹ کی بدقسمتی سے 9 مئی اس کا اظہار تھا، پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پیپلز پارٹی اپنے موقف پر قائم ہے اور پارٹی کی رائے میں اس طرح جماعتوں پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں ہے مسلم لیگ ن میں اگر کوئی ایسی ڈسکشن ہے تو یہ ان کی رائے ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ پابندیوں سےج ماعتیں ختم نہیں ہوتیں، جیسے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور اے این پی نہیں ہوسکیں، ہمارے اتحادی پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حق میں نہ تھے لیکن ہم نے قدم بڑھایا، یہ طے ہو گیا تھا کہ بجٹ کے بعد جولائی میں اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی، صرف یہ فائنل کرنا تھا جولائی کے پہلے ہفتے یا آخر میں توڑی جائیں۔

 

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ہم تو تحریری معاہدے میں جولائی میں اسمبلیاں توڑنے کے لیے تیار تھے، نظر آ رہا تھا 15 جولائی سے آگے یا پیچھے کی تاریخ کا اعلان ہوگا، الیکشن کو اکتوبر سے آگے لے کر جانے کی کوئی بات نہیں لیکن عمران خان نے کہا 14 مئی سے پہلے اسمبلی نہ توڑی تو مذاکرات ختم۔ عمران کا اختلاف ہے کہ ادارے میرے حق میں مداخلت کیوں نہیں کر رہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا ہ میرا سیاسی تجزیہ ہے اور خواہش بھی ہے کہ انشا اللہ بلاول اگلے وزیراعظم ہوں گے، سادہ اکثریت نہ بھی ملی تو اتحادیوں کے ساتھ مل کر بلاول کو وزیراعظم بنائیں گے۔

Comments

- Advertisement -