تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

دوحہ: قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے کہا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج کے حوالے سے نیا قانون لاگو کیا جا رہا ہے‘ جس کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا۔

بی بی سی کے مطابق قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے اعلان کیا کہ 2015 کا قانون 21 منگل سے نئی اصلاحات کے ساتھ فعال کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس نئے قانون کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا جس میں ملازمین کے لیے نرمی اور اُن کےتحفظ کو یقینی بنایا جائے گا‘ سعد ال جفانی نے کہا کہ یہ قانون امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی منظوری کے بعد نافذ کیا جارہا ہے۔


پڑھیں: ’’ قطرمیں پاکستانی کمیونٹی کے لیے سرگرم راحت منظور ‘‘


حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نئی قانونی تبدیلیوں کے تحت نہ صرف قطر نہیں بلکہ اس جیسے دیگر ممالک میں بھی مزدوروں کے حقوق کے احترام کو یقینی بنانے میں مددگار ہوں گی‘۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ کے قانون کو متعارف کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کفالہ نظام جدید دور کی غلامی ہے‘ تبدیلی کے باوجود یہ نظام اپنی جگہ پر برقرار رہے گا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غیر ملکی مزدوروں کے لیے پھر بھی ملک چھوڑنے کے لیے اپنے مالکان سے اجازت لینا ضروری ہوگی۔


مزید پڑھیں: ’’ قطر کی عمارت بین الاقوامی اعزاز کے لیے نامزد ‘‘


خیال رہے قطر نے سنہ 2022 کے فٹبال عالمی مقابلوں کے لیے تعمیراتی کاموں کی غرض سے سینکڑوں ہزاروں غیر ملکی مزدور بلوائے ہیں‘ انسانی حقوق کی تنظیمیوں نے قانون منظور ہونے پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی مزدوروں سے سخت کام اور مشقت لینے کے لیے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں گزشتہ دنوں انہی وجوہات کی بنا پر ایک محنت کش جاں بحق ہوگیا تھا۔


یہ بھی پڑھیں:غریب کسانوں کا قطری شہزادوں کے خلاف احتجاج


علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس ضمن میں کہا ہے کہ قطری حکومت کے اس اقدام سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی تاہم اس میں سے صرف کفالت کا لفظ ہی ختم ہوگا باقی یہ قانون اسی طرح برقرار رہے گا۔

Comments

- Advertisement -