دوحہ : قطر نے عندیہ دیا ہے کہ متعدد عرب ممالک کے ساتھ جاری کشیدگی پر وہ اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔
قطر اور خیلجی ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، امریکا اور کویت کہ ثالثی کی پیشکش کے باجود کوئی نتیجہ نہ نکلا، قطر کے وزیر خارجہ شیض محمد بن عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے بحران کے حل کے لیے سفارتی کاری کو ترجیح دیں گے اور اس مسئلے کا کوئی عسکری حل موجود نہیں ہے۔
قطر نے عندیہ دیا ہے کہ متعدد عرب ممالک کے ساتھ جاری کشیدگی پر وہ اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔
کویت کے امیر اس بحران کے حل کے لیے قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سفارتی کوششیں کر رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ٹرمپ نے قطر اور خلیجی ممالک کو ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے دونوں ممالک کو مسئلے حل کرنے کیلئے وائٹ ہاوس آنے کی دعوت دی تھی۔
مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے سفارتی بحران کا حل مذاکرات میں ہے۔
سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے
واضح رہے کہ قطر کے ساتھ سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے اور قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر پر اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو بند کردیا تھا۔
جس کے بعد قطری وزارت خارجہ نے سعودی عرب سمیت 7ملکوں کی جانب سے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کوغیرمنصفانہ قرار دیا تھا اور کہا کہ فیصلے کو عجلت میں بغیر تحقیق کے ساتھ کیا گیا، جس کا ان ممالک کے پاس کوئی آئینی اور قانونی جوازموجود نہیں ہے۔